چندی گڑہ۔ ہریانہ کے بی جے پی لیڈر وچیف میڈیا کوارڈینٹر سورا ج پال امو دپیکا پدکون کا سرقلم کرنے والے کو دس کروڑ کے انعام کا اعلان کرنے کے بعد چہارشنبہ کے روز استعفیٰ پیش کردیاتھا۔ مگر ہر کسی کو اس وقت تعجب ہوا جب بی جے پی لیڈر نے اپنے تمانچہ مارنے کے خواب کا خلاصہ کیا۔
اے این ائی کے مطابق انہوں نے رپورٹس سے بات کی او ر کہاکہ’’ میر ا خواب ہے کے فاروق عبداللہ کو لال چوک میں تمانچہ رسید کروں ‘ میں عبداللہ کو وہا ں پر ملاقات کے لئے چیالنج کرتا ہوں‘ ‘ ۔بھانسالی کی پدماوتی کے متعلق ان کے متنازع ریمارکس پر جب وضاحت طلب کی گئی تب انہوں نے اپنا استعفیٰ پیش کردیا۔اپنے استعفیٰ میں جو بی جے پی سربراہ سبھاش برالا کو دیا گیا ہے میں امو نے کہاکہ وہ چیف منسٹر منوہر لال کھٹر سے مایوس ہوگئے ہیں۔
امو نے اپنے لیٹر میں کہاکہ’’ منگل کے روز راجپوت لیڈروں کے ساتھ چیف منسٹر کے برتاؤسے مجھے تکلیف ہوئی ہے۔ ان کے اطراف واکنا ف میں غیر ضروری لوگ جمع ہوگئے ہیں جو سخت محنت او ر لگن کے ساتھ کام کرنے والے پارٹی کارکنوں سے انہیں دو کررہے ہیں‘‘۔ امو کے مطابق چیف منسٹر نے مبینہ طور پر منگل کے روز کرنی سینا سے ملاقات کو نذر انداز کردیا۔
علاوہ ازیں چیف منسٹر کے شیڈول میں ایسی کسی ملاقات کا ذکر نہیں ہے ‘ راجپوت لیڈر وں نے کہہ رہے ہیں کہ چیف منسٹر نے انہیں وقت دیاتھا۔ پدماوتی کے متعلق اپنے بیان پر قائم رہتے ہوئے امو نے کہاکہ انہیں اس ضمن کوئی افسوس نہیں ہے اور فلم کی وجہہ سے راجپوت سماج کی دلآزاری ہوئی ہے۔
گروگاؤں سیکٹر 29پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او وکاس کوشک نے کہاکہ دپیکا پدکون اور سنجے لیلا بھانسالی کے متعلق تبصرہ پر اموکے خلاف مقدمہ درج کیاگیا ہے۔درایں اثناء ہریانہ بی جے پی نے خود کو امو کے بیان سے دور رکھتے ہوئے کہاہے کہ وہ امو کا ذاتی بیان تھا۔