گوہاٹی: مدرسوں کوجمعہ کے رو ز تعطیل کو منسوخ کرنے بعداب آسام حکومت آبادی پر قابو پانے کے لئے ایک بل لانے کا منصوبہ بنارہی ہے جس میں وہ دوسے زیادہ بچے پیدا کرنے پر سرکاری نوکری سے ہاتھ دھونا پڑیگا۔
اگر ریاستی حکومت اپنی اسکیم کو عملی شکل دے دیتی ہے تو اگلے سال مارچ کے اسمبلی بجٹ اجلاس میں آبادی پر کنٹرول سے تعمقل بل کا مسودہ پیش کیاجائے گاجس میں ایک خاندان میں دو سے زائدبچے ہوں گے تو میونسپل انتخابات میں اس کی امیدواری مسترد کردی جائے گی ۔
سکینڈری سطح کے اسکولوں میں آباد ی پر کنٹرول پالیسی کو نصاب کا حصہ بنایا جائے گا۔ آسام کے وزیرتعلیم ہیمنت بسواشرما نے کہاکہ بی جے پی کی قیادت والی حکومت آبادی پر کنٹرول کے لئے راجستھان حکومت کے ماڈل کواپنائے گی
لیکن اس سے ایک قدم آگے بڑھتے ہوئے آسام حکومت آبادی کنٹرول بل اسمبلی میں پیش کرکے اسے مستقل قانون کی شکل دے گی۔
حکومت میں دوسرے نمبر کی حیثیت رکھنے والے وزیر شرما نے اس سے پہلے کہاتھا کہ ریاست کے گیارہ اضلاع میں مسلم آبادی نے مقامی اسمیہ لوگوں کوپیچھے چھوڑ دیا ہے اور آسام کی بدلتی ہوئی آبادی سے مقامی لوگوں کوخطرہ ہے ۔
اسی کے ساتھ انہوں نے بنگلہ دیش سے ائے ہندؤوں کو ہندوستانی شہریت دینے کی وکالت کی تاکہ ریاست میں ہندوؤں کی مجموعی آبادی کو بڑھایا جاسکے۔
انہوں نے بتایا کہ آبادی کنٹرول پالیسی کا خاکہ تیار کرنے کے لئے ایک اعلی سطحی کمیٹی قائم کی گئی ہے جواگلے 45دنوں میں اپنی رپورٹ سونپ دے گی۔