دونوں شہروں میں طوفانی ہوائیں ‘موسلادھار بارش ‘صورتحال دگرگوں

 تاریخی مکہ مسجد میں نصب سائبان پوری طرح تباہ
 سردار محل میں درخت گرپڑا۔ تاریخی عمارت کی دیوار کو نقصان
 چھتہ بازار کی قدیم کمان بھی متاثر ‘درجنوں مقامات پر پیڑ اُکھڑگئے
 شہریوں کو گرمی سے راحت۔ موسم خنک اور خوشگوار
حیدرآباد۔3مئی(سیاست نیوز) دونوں شہروں حیدرآباد و سکندرآباد میں آج دو پہر کے بعد اچانک موسم تبدیل ہوگیا اور تیز ہواؤں کے ساتھ موسلادھار بارش نے سارے نظام کو درہم برہم کردیا ۔ اچانک بارش اور تیز ہواوں کی وجہ سے شہر میں موسم انتہائی خوشگوار ہوگیا اور شہریوں کو گذشتہ ایک ہفتے سے جاری شدت کی گرمی کی لہر سے کافی راحت نصیب ہوئی ۔ نصف گھنٹے کی بارش اور تیز ہواؤں نے شہریوں کے رونگٹے کھڑے کردیئے ۔ دونوں شہروں میں 75 تا 85 کیلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی طوفانی ہواؤں اور موسلا دھار بارش کے سبب بازاروں میں موجود لوگوں میں چیخ و پکار شروع ہوگئی اور گھروں میں بھی لوگ سہمے ہوئے تھے۔ آج دوپہر اچانک شدید بارش اور تیز ہواؤں سے کئی درخت اکھڑ گئے اور کئی مقامات پر ہورڈنگس‘ بیانرس‘ سائبان‘ ٹین شیڈطوفانی ہواؤں کے باعث جگہ سے اڑ گئے۔ مکہ مسجد میں مصلیوں کی سہولت کیلئے نصب کیا گیا سائبان مکمل طور پر تباہ ہوگیا اور ٹین شیڈ ہوا میں اڑ کر مہاجرین کیمپ کے مکانات پر جا گرے۔ اسی طرح رعیتو بازار فلک نما میں نصب سائبان اڑ گئے اور جو لوگ سائبان کی آڑ میں بار ش سے محفوظ رہنے کیلئے کھڑے تھے
 ان میں کہرام مچ گیا کیونکہ عارضی سائبان اڑنے کے ساتھ ہی ٹین شیڈ کی گڑگڑاہٹ ماحول میں خوف پیدا کر رہی تھی ۔ چھتہ بازار کمان جو کہ قدیم کمان ہے اس سے مٹی جھڑنے کی متعدد شکایات موصول ہو رہی تھی لیکن آج ہوئی نصف گھنٹے کی بارش سے کمان کا بڑا حصہ اچانک راستہ سے گذرنے والی کار پر گرپڑا لیکن اس میں راہگیر کو کوئی نقصان نہیں پہنچا بلکہ کار کو نقصان پہنچنے کی اطلاع ہے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے زونل کمشنر دفتر سردار محل میں موجود قدیم درخت گر پڑنے کی وجہ سے اس تاریخی عمارت کی دیوار کو نقصان پہنچا۔دوپہر کے وقت اچانک تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کے ساتھ ہی برقی سربراہی منقطع ہوگئی اور کئی مقامات پر شارٹ سرکٹ کے بھی واقعات رونما ہوئے۔ سوماجی گوڑہ‘ پنجہ گٹہ‘ خیریت آباد‘ ملک پیٹ‘ مغلپورہ‘ شاہ علی بنڈہ‘ کاماٹی پورہ‘ دودھ باؤلی‘ سکندرآباد‘ کارخانہ‘ لکڑی کا پل‘ چارمینار‘ فلک نما‘ انجن باؤلی‘ چندرائن گٹہ‘ بندلہ گوڑہ‘ شاستری پورم‘ شبلی گنج‘ اکبر باغ ‘ سید علی چبوترہ‘ ہری باؤلی ‘ تارناکہ کے علاوہ شہر کے کئی مقامات پر درخت گرنے کی شکایات موصول ہوئیں ۔ تاریخی چارمینار کے دامن میں جہاں پیدل راہرو پراجکٹ پر ترقیاتی و تعمیری کام جاری ہیں بارش کا پانی جھیل کا منظر پیش کر رہا تھا۔
شہر کی کئی اہم سڑکوں پر بارش کا پانی جمع ہونے کے سبب سڑکیں جھیل میں تبدیل ہو گئی تھیں ۔ نصف گھنٹہ تک جاری رہنے والی تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کے سبب بیگم پیٹ سے بنجارہ ہلز جانے والی سڑک پر موجود فلائی اوور برج پر لگائے گئے ہورڈنگس ٹوٹ کر گر پڑے۔ جی ایچ ایم سی کی جانب سے صبح سے ہی بارش کے سلسلہ میں پیش قیاسی کی جا رہی تھی اور کہا جا رہا تھا کہ شہرکے مختلف مقامات پر تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے لیکن عہدیدارو ںکو بھی اس شدت کا اندازہ نہیں تھا۔ تیز ہواؤں کے ساتھ ہوئی بارش کے ساتھ ہی ریاستی وزیر آبکاری مسٹر پدما راؤ گوڑ نے سکندرآباد مونڈہ مارکٹ کے علاقہ میں درختوں کو نکالنے کے عمل کا جائزہ لیا۔ یاقوت پورہ‘ دبیرپورہ‘ ملک پیٹ ‘ جنگم میٹ‘ ناگا باؤلی‘ عیدی بازار‘ نلگنڈہ چوراہا اور دیگر مقامات پر بارش کا پانی جمع ہونے کی شکایات موصول ہوئیں ۔ بلدیہ کے ایمرجنسی عملہ نے فوری حرکت میں آتے ہوئے پانی جمع ہونے کی شکایات کو دور کرنے کے اقدامات کئے اس کے باوجود بھی شہر کے کئی مقامات پر کافی دیر تک بھی پانی جمع رہا۔ دونوں شہروں میں ہوئی نصف گھنٹے کی بارش کے سبب شہریو ںکو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے بعض علاقو ںمیں بارش نہیں ہوئی بلکہ مطلع ابر آلود رہا جس کے سبب تاریکی جیسی صورتحال پیدا ہوگئی تھی۔ ٹولی چوکی‘ لنگم پلی‘ ہائی ٹیک سٹی ‘ مادھاپور کے علاقوں میں بارش نہیں ہوئی بلکہ سیاہ بادلوں کے سبب تاریکی چھائی رہی۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے ایمرجنسی عملہ کو متحرک رہنے کی تاکید کی ہے اور کہا جا رہا ہے کہ تمام زونس میں بلدی عہدیداروں کو ہدایت جاری کی گئی ہیں کہ وہ کسی بھی ہنگامی صورتحال پر فوری رد عمل ظاہر کرتے ہوئے جائے واقعہ پر پہنچیں اور اپنی راست نگرانی میں حالات کو بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں۔ پرانے شہر کے علاقہ ہری باؤلی چوراہے پر درخت برقی تاروں پر گرنے کے سبب برقی سربراہی منقطع ہوگئی اور برقی رو تاروں میں دوڑ رہی تھی جس کے سبب محکمہ پولیس کے اعلی عہدیداروں نے فوری مقام پر پہنچتے ہوئے راستہ مسدود کردیا اور درخت کو ہٹانے کے اقدامات کئے گئے ۔