دولت اسلامی‘ طالبا ن سے لڑنے کے لئے افغان خواتین ہتھیار اٹھایا

کابل: عہدیداروں کے مطابق افغانستان کے شمالی جاوز جان صوبے میں کئی خواتین نے طالبا ن دہشت گردوں اور دولت اسلامی کے حامیوں کے خلاف ہتھیار اٹھایا۔

خاما پریس کی پیر کے روز جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ہتھیار بند خواتین کی سوشیل میڈیا ویب سائیڈ پر تصوئیرشائع ہونے کے بعدعوام کی اکثریت ان کی ہمت کوتسلیم کرتے ہوئے انہیں اگے بڑھنے کامشورہ دیا جو ملک کے شمالی علاقے میں دہشت گردوں کے بڑھتے اثر کو روکنے کے لئے ایک ضروری قدم ہے۔

خواتین کی ’’بغاوت‘‘ پچھلے سال نومبر میں افغانستان کے ضلع درزب میں پہلی بار منظرعام پر ائی تھی۔بغاوت خاتون ملیشیاء کمانڈر کی قیادت میں شروع کی گئی تھی تاکہ شمالی صوبے بشمول ضلع درزب کو طالبان دہشت گردوں کے کنٹرول سے چھینا جاسکے۔

اس گروپ کی قیادت ایک 53سالہ عورت زرینہ کررہی ہیں جس کے پاس سال 2014کے اوائل میں 45لڑاکو تھے‘ ایک افغانی عورت نے افغانستان کے شہر فرح کے مشرقی علاقے میں اس کے بیٹے کی ہوئی موت کے بدلے میں طالبان کے 25دہشت گردوں کو موت کے گھاٹ اتاردیاہے۔
IANS