نئی دہلی : پہلی اور دوسری جماعت کے طالبعلموں کو ہوم ورک سے آزادی مل گئی ہے اوردوسویں جماعت کے طلباء کے اسکول بستہ کا بوجھ بھی کم کردیاگیا ۔ وزارت برائے فروغ انسانی وسائل کی طرف سے آج جاری کردہ ایک سرکلر میں یہ باتیں کہی ہے ۔ فروغ انسانی وسائل کی وزارت کے اسکولی تعلیم اور محکمہ خواندگی کی جانب سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام صوبوں کو جاری کو جاری کردہ سرکلر کے مطابق پہلی جماعت اور دوسری جماعت کے طلباء کو اب ہوم ورک نہیں دیا جائیگا ۔
اس کے علاوہ ان کے اسکول بستہ کا وزن زیادہ سے زیادہ دیڑھ کیلو کا ہوگا ۔ واضح رہے کہ کئی سالو ں سے اسکولی بستہ کا وزن کم کرنے کا مطالبہ کیا جارہا تھا ۔
کیونکہ اسکول خانگی اسکولس پبلیشروں کی کتابیں چلانے اور اسکولی بستہ کوبھاری کررہے تھے او رچھوٹے بچوں کو ہوم ورک سے بچے اور والدین بھی پریشان تھے ۔ سرکلر میں کہا گیا ہے کہ اسکولس کو یہ طے کرنا ہوگا کہ جن کتابوں کی ضرورت نہ ہو اسے بچے گھر میں رکھ آئیں اسکولس نہ لائیں ۔ تیسری جماعت سے پانچویں جماعت تک کے طلباء کے اسکولس بستہ تین کیلو ، چھٹویں جماعت اور ساتویں جماعت تک کے چار کیلو ہوناچاہئے ۔