نئی دہلی: ملک بھر میں دودن تعطیل کے بعد آج بینک کی شاخیں کھل گئیں۔ لیکن عوام قطاریں کسی قدم کم تھیں۔ کیونکہ کئی مقامات پر آج نقد رقم کی قلت دیکھی گئی۔ اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود آج بینکس کھلے رہے۔
کئی اے ٹی یمس بھی کھلے تھے لیکن ان میں رقم نہیں تھی۔ حالانکہ 60فیصد سے زائد اے ٹی ایمس کو نئی کرنسی کے مطابق تیار کیاجاچکا ہے۔وزیراعظم کا اعلان ہوئے تقریبا20دن گذرگئے لیکن عوام اب تک صدمے سے سنبھل نہیں پائی۔ چھوٹے تاجرین‘ ٹرک ڈرائیور اور تعمیراتی شعبوں سے وابستہ ورکرس انتہائی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں اور روز مرہ کے امور انجام دینے سے قاصرہیں۔
یہ موسم کیونکہ ربیع کی فصل اگانے کاہے حکومت نے دیہی علاقوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔اس کی وجہہ سے شہری علاقوں میں نقدی کی قلت برقرار ہے۔ذرائع نے بتایاکہ دیہی اور نیم دیہی علاقوں میں فنڈس کی فراہمی پرتوجہہ دی جارہی ہے تاکہ کسانوں کو خاطر خواہ نقدرقم مل سکے۔
بڑی شہروں میں مطلوب رقم کم ہونے کی وجہہ سے افرتفری کا عالم پایاجاتا ہے۔کئی افراد نے موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کی اور یہ اندیشہ ظاہر کیاکہ رقم کا بحران شائد مزید چند دن رہے گا۔بعض بینکوں میں معمر شہریوں کے لئے علیحدہ قطاریں بنائی جارہی ہیں لیکن اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے یہ طریقہ کار نہیں اپنا یا ہے جس کی وجہہ سے معمر افراد کو کئی گھنٹے دھوپ میں قطار میں کھڑے ہونا پڑرہا ہے۔
مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے افراد نے رقم کی قلت کے سبب ہونے والی مشکلات سے میڈیا کو واقف بھی کروایا ہے۔ایک شخص نے بتایا کہ کئی گھنٹے انتظار کرنے کے بعد بینک سے یہ جواب ملا کہ یہاں رقم نہیں ہے۔اسی طرح ایک اور شخص نے بینک میں رقم نہ ہونے کی وجہہ سے کئی گھنٹوں تک قطار میں کھڑے لوگوں کو واپس بھیج دینے کی شکایت کی۔
انہوں نے کہاکہ بینکوں میں قطار کم ہوئی مگر حقیقت یہ ہے عوامی مسائل میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔