اقوام متحدہ،22 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی وزیر اعظم نواز شریف نے ہندوستان پر الزام لگایا ہے کہ وہ پاکستان کے ساتھ مذاکرات کے لئے ناقابل قبول شرائط لگا رہا ہے اور کہا کہ دنیا برصغیر کی بڑھتی کشیدگی کے خطرے کو نظر انداز کرے گی تو خود اس کی ذمہ دار ہوگی۔نواز شریف، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں کہا کہ ہندوستان جس طرح بے پناہ اسلحہ اکٹھا کر رہا ہے پاکستان اسے نظر انداز نہیں کرسکتا اور اس سے مدافعت کے لئے جو بھی ضروری ہوگا وہ اقدام کرے گا۔ ہندوستان نے پاکستان پر الزام لگایا ہے کہ اتوار کو اس کے فوجی اڈے پر ہوئے خونریز حملے کے پیچھے اس کا ہاتھ ہے جس میں 18 فوجی مارے گئے تھے اور کہا ہے کہ اسے اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر اس کا جواب دینے کا حق ہے ۔پاکستان نے ان الزامات کو مسترد کردیا ہے اور ہندوستان پر الزام لگایا ہے کہ اس نے واقعہ کی تفتیش سے پہلے ہی اس پر الزام لگادیا۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ امن چاہتا ہے اور بار بار مذاکرات کی پیشکش کرچکا ہے مگر ہندوستان ایسی شرائط لگاتا ہے جن کو پورا نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ ”بات چیت دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے جس کے ذریعہ ہی ہم تمام تصفیہ طلب امور خصوصاً مسئلہ کشمیر کو حل کرسکتے ہیں اور صورتحال کو خطرناک شکل اختیار کرنے سے روک سکتے ہیں۔ہندوستان عرصہ سے پاکستان پر الزام لگاتا آیا ہے کہ وہ جموں و کشمیر میں اس کی حکومت کے خلاف 27 سال سے بغاوت کو فروغ دے رہا ہے ۔ پاکستان اس بات کی تردید کرتا ہے کہ وہ ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جنگجوئوں کو بھیجتا ہے ۔نئی دہلی حکومت کا کہنا ہے کہ وہ صرف دہشت گردی سے متعلق امور پر بات کرے گی جب کہ پاکستان چاہتا ہے کہ وسیع امور پر تبادلہ خیال کشمیر کا تنازعہ بھی اس میں شامل ہے ۔