دنگل گرل زائیرہ وسیم کے خلاف سرینگر میں برہم احتجاجی مظاہرے

سرینگر:کشمیری لڑکی زائیرہ وسیم جس نے بالی ووڈ کی کامیاب فلم دنگل میں اپنے کام سے کافی شہرت حاصل کی ہے جمعہ کے روز سرینگر کے علاوہ نوہاٹا میں منعقدہ احتجاج کا مرکز رہی۔جمعہ کی نماز کے بعد نوہاٹا کی جامع مسجد کے سامنے یہ احتجاجی مظاہرہ منعقد کیاگیا۔

احتجاج کے دوران مظاہرین جن میں چند ایک نوجوان ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جس پر ایک جانب اداکارہ کی تصوئیر اور دوسری جانب پچھلے سال پیلٹ گولیوں کی وجہہ سے نابینہ ہوجانے والی 14سالہ انشا ملک کی تصوئیر چسپاں تھی۔

احتجاج کے دوران کچھ نوجوانوں نے اداکارہ کی تصوئیریں بھی نذر آتش کئے ‘ جس نے چند دن قبل جموں کشمیر کی وزیراعظم محبوبہ مفتی سے ملاقات کے بعد وادی میں پیدا شدہ ردعمل کے طور پر سوشیل میڈیاکے ذریعہ معافی بھی مانگی تھی۔

مذکورہ پلے کارڈس میں ایک پر چیف منسٹر کے ساتھ اداکارہ کی تصوئیرلگی ہوئی تھی اور دھمکی آمیز تحریر میں16سالہ اداکارہ کوقتل کرنے کا انتباہ بھی دیا گیا۔زائیرہ نے سوشیل میڈیا پر حالیہ دنوں میں معذرت نامہ ارسال کرتے ہوئے معافی کی وجہہ نہیں بتائی ۔

بعدازاں اس نے اپنے تمام پوسٹ رد بھی کردئے تھے۔دودن قبل ہی ‘ اداکارہ نے عوام سے گذارش کی تھی کہ وہ ’’ رائی کا پہاڑ بنانے کی کوشش نہ کریں ‘‘۔ اور کہاکہ میرے جواب تک انتظار کریں۔