دلیپ کمار،شاہ رخ اور عامر ’’سانپ‘‘:شیوسینا

ممبئی ۔ 24 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) مہاراشٹرا حکومت کے شیوسینا وزیر و سینئر قائد رام داس کدم نے کہا کہ عامر خان کو اگر ہندوستان سے محبت نہیں ہے تو وہ پاکستان جاسکتے ہیںاور وہ لوگ جیسے عامر ، شاہ رخ اور نامور اداکار دلیپ کمار ان کے بیانات کو پیش نظر رکھتے ہوئے ’’سانپ‘‘ جیسے ہیں۔ ان سے سوال کیا گیا تھا کہ عامر خان کے اس بیان پر کہ ان کی بیوی کرن راؤ بھی ہندوستان میں سکونت پر خوفزدہ ہیںکیونکہ عدم رواداری میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور انہوں نے ملک سے چلے جانے کی تجویز پیش کی ہے۔ ریاستی وزیر شیوسینا قائد کدم نے کہا کہ پولیس کو عامر خان کا بیان قوم دشمن ہے یا نہیں اس کی تحقیق کرنی چاہئے ۔ دلیپ کمار سے شاہ رخ خان اور عامر خان تک ہر ایک کو عوام نے بے پناہ محبت دی ہے لیکن ان کے بیانات سے مجھے محسوس ہوتاہے کہ وہ لوگ گمراہ ’’سانپ‘‘ ہیں جنہیں ہم دودھ پلاکر پروان چڑھا رہے تھے۔ان سے عامر خان کے علاوہ شاہ رخ خان اور دلیپ کمار کے بیانات کے بارے میں سوال کیا گیا تھا جس پر انہوں نے کہا کہ یہ لوگ ’’ناشکرے‘‘ ہیں۔

 

عامر خان نے جو کچھ کہا پوری دنیا کہہ رہی ہے: کانگریس
ہندو سینا کارکنوں کا عامر خان کے مکان کے روبرو احتجاج،حفاظتی انتظامات میں شدت
نئی دہلی ۔ 24 ۔ نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بالی ووڈ ادکار عامر خان کے عدم رواداری پر تبصرہ کی تائید کرتے ہوئے کانگریس نے آج کہا کہ اداکار جو کچھ کہہ رہے ہیں، پوری دنیا کہہ رہی ہے، پورا ہندوستان کہہ رہا ہے، حقوق انسانی کی ذہنیت رکھنے والے لوگ کہہ رہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان ابھیشک سنگھوی نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عامر خان کو کانگریس کا آدمی قرار نہیں دیا جانا چاہئے کیونکہ انہوں نے عدم رواداری کے خلاف آواز اٹھائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تمام افراد اپنے ضمیر کی آواز کے مطابق بیان دے رہے ہیں۔ ان کی بات پر توجہ دی جانی چاہئے کیونکہ قاصد کو قتل نہیں کیا جاتا۔ دریں اثناء ممبئی سے موصولہ اطلاع کے بموجب ہندو سینا کارکنوں نے آج بالی ووڈ کے سوپر اسٹار عامر خان کی قیامگاہ واقع باندرہ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ڈی سی پی (سراغ رسانی) دھننجے کلکرنی نے کہا کہ ان میں سے بعض مطالبہ کر رہے تھے کہ عامر خان اپنے بیان سے دستبرداری اختیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس احتجاج کے پیش نظر اس علاقہ میں حفاظتی انتظامات میں شدت پیدا کردی گئی ہے۔

 

’عامرخاں جانا چاہتے ہیں تو چلے جائیں ‘
کم سے کم آبادی میں کمی تو ہوگی : آدتیہ ناتھ کا متنازعہ ریمارک
نئی دہلی ۔ 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور ہندوتوا لیڈر یوگی آدتیہ ناتھ نے عامرخاں کے بیان کا مذاق اڑاتے ہوئے طنز کہا کہ اگر وہ (عامرخاں) ملک سے چلے ہی جانا چاہتے ہیں تو کسی نے بھی انہیں نہیں روکا ہے۔ ان کے چلے جانے سے ملک کی آبادی کی کمی میں مدد ملے گی۔ گورکھپور کے رکن پارلیمنٹ نے یہ مطالبہ بھی کیا کہ عامرخاں جیسے لوگ جو ہندوستان میں عدم رواداری محسوس کررہے ہیں انہیں یہ بتانا چاہئے کہ دنیا کے کس خطہ میں وہ رواداری ملے گی اور آیا یہ کہ دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس (داعش) جو کچھ بھی کررہی ہے کیا وہ رواداری ہے۔ آدتیہ ناتھ نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کوئی (ہندوستان چھوڑ کر) جانا چاہتا ہے تو کیا کسی نے انہیں روکا ہے؟۔ اگر کوئی جانا چاہتا ہے تو وہ رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ کر چلا جائے اس سے کم سے کم ملک کی آبادی میں تو کمی ہوگی‘‘۔ آدتیہ ناتھ نے کہا کہ عامر خاں اور دوسروں کے تبصرے سیاسی محرکات پر مبنی ہیں۔ آدتیہ ناتھ نے اس سال اگست کے دوران ملک کی مجموعی آبادی میں مسلمانوں کے تناسب کو ایک خطرناک رجحان قرار دیتے ہوئے تنازعہ پیدا کردیا تھا۔ انہوں نے آبادی پر کنٹرول کیلئے قانون سازی اور ملک میں یکساں سیول کوڈ کے نفاذ کا مطالبہ بھی کیا تھا۔