حیدرآباد:فورم برائے ہندوفسطائیت کے زیر اہتمام بابری مسجد کی بازیابی کامطالبہ کرتے ہوئے اندر پارک دھرنا چوک پر منعقد ہ احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے انقلابی مصنف ورا ورا راؤ نے کہاکہ ہم مرکزی حکومت سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ چوبیس سال قبل اترپردیش کے شہر ایودھیا میں ہندو فسطائی طاقتوں کے ہاتھوں ڈھائی گئی تاریخی اہمیت کی حامل بابری مسجد کی اسی مقام پر دوبارہ بازیابی عمل میں لائی جائے۔
ورا ورا راؤ نے کہاکہ چند گوشوں سے سوال کیاجارہا ہے کہ پچھلے دوسالوں میں دلتوں اور قبائیلوں کو ساتھ لیکر ہمارا فورم بابری مسجد کی شہادت پر احتجاج کیوں منعقد کررہا ہے جس کے جواب میں ورا ورا راؤنے کہاکہ بابری مسجد کی شہادت کے وقت اترپردیش میں بی جے پی کی حکومت تھی اورکلیان سنگھ وہاں کے چیف منسٹر تھے اور اترپردیش میں مجوزہ ریاستی انتخابات سے قبل ہم بی جے پی کے فرقہ پرست نظریہ کے متعلق عوام میں شعور بیدارکرتے ہوئے انہیں دوبارہ اقتدار میں انے سے روکنے اور فسطائی طاقتوں کے رام مندرکے تعمیر کے خواب کوچکنا چور کرنے کے لئے یہ احتجاج منظم کررہے ہیں۔
ورا ورا راؤنے کہاکہ دلت سماج کو اس بات کی طرف توجہہ دینے کی ضرورت ہے کہ فسطائیوں نے بابری مسجد کی شہادت کے لئے 6ڈسمبر کے دن کا انتخاب کیو ں کیا ہے۔انہو ں نے کہاکہ فسطائی طاقتیں بابا صاحب بھیم راؤ امبیڈکرکی یوم پیدائش کی خوشی کو نذ ر انداز کرنے کے لئے یہ کام کیاہے ۔وراورا راؤ نے بابری مسجد کی اسی مقام پر دوبارہ تعمیر کے لئے دلت اورمسلمانوں کو متحدہوکر تحریک چلانے کی حمایت کی۔
قومی جنرل سکریٹری سی پی ائی ایم ایل گوردھن ریڈی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے بابری مسجد کی شہادت میں ملوث زعفرانی طاقتوں پر مسلمانوں کو احساس کمتری کاشکار بنانے کی کوشش کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہاکہ بابری مسجد کی شہادت کے بعد ہندوستان کے پچیس کروڑ مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والوں کے منصوبوں کو ناکام بنانے کے لئے پسماندہ طبقا ت کااتحا د ضروری ہے۔
گوردھن ریڈی نے کہاکہ بابری مسجد کی بازیابی کے لئے چلائی جانے والی ہر تحریک میں سی پی ائی ایم ایل ہمیشہ ساتھ رہے گی۔تلنگانہ اسٹیٹ سکریٹری فورم برائے ہندوفسطائیت برم ابھینو نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے مودی حکومت کے عامرانہ رویہ پر برہمی کا اظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کے ڈھائی سالہ اقتدار میںآر ایس ایس اور کی محاذی تنظیموں نے اقلیتوں اور دلتوں کو اپنا نشانہ بنایاہے۔
انہوں نے کہاکہ کبھی گاؤ رکشہ تو کبھی لوجہاد کے عنوان پر دلتوں اور مسلمانوں کی زندگیوں سے کھلواڑ کیاجارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت میں ہندوفسطائی طاقتوں کے بڑھتے اثر کو روکنے کے لئے دلتوں ‘ اقلیتوں اور قبائیلوں کا ایک متحد ہ پلیٹ فارم تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔صدر پی او ڈبلیو سندھیا نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے بابری مسجد کی دوبارہ اسی مقا م پر تعمیر کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے مودی حکومت او رہندوفسطائیت کے خلاف نعرے لگاتے ہوئے کہاکہ ہندوفسطائی طاقتیں ہندوستان کے سیکولر شبہہ کو متاثرکرنے کوشاں ہیں کیونکہ ان کا جمہوریت پر ایقان ہی نہیں ہے۔ جناب منیر الدین مجاہد نے کہاکہ اقتدارحاصل ہونے سے قبل تمام سیاسی قائدین سکیولر رہتے ہیں مگر اقتدار حاصل ہونے کے فوری بعد وہ اعلی ذات والوں کے اعلی کار رول ادا کرنا شروع کردیتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ کے اکیلی جدوجہد کا نتیجہ نہیں ہے اس میں ریاست تلنگانہ کے مسلمانوں نے بھی کافی اہم رول اد ا کیاہے بالخصوص دلتو ں اور مسلمانوں نے ایک ساتھ ملکرعلیحدہ تلنگانہ کی عظیم اور کامیاب تحریک چلائی ۔ انہوں نے اس کے نتیجے میں ہمیں ملا کیاشرتی اور ودیا ساگر کے ساتھ آلیر فرضی انکاونٹرس کے ذریعہ بے قصور دلتوں اور مسلمانوں کی نعشیں ہمیں تحفے میں دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ ہوم منسٹر تلنگانہ اسٹیٹ کااقتدا ر سے پہلے تلنگانہ کے سیکولر قائدین میں شمار کیاجاتا تھا مگر ہوم منسٹر بننے کے ساتھ ہی انہو ں نے اپنا رنگ دیکھا ناشروع کردیا۔
منیر الدین مجاہد بابری مسجد کی شہادت ہمارے لئے کبھی نابھولنا والا واقعہ ہے او رہم بابری مسجد کی بازیابی تک اپنی جدوجہد کوجاری رکھیں گے۔ مولانا حامد حسین شطاری صدر سنی علماء بورڈنے کہاکہ مغلوں کی سات سوسالہ تاریخ میں کو ئی ایک ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا جس میں انہوں نے کسی کے مذہبی اور مقد س مقا م کا انہدام کیا ہو یا پھر مہندم کرنے والو ں کاساتھ دیا ہے۔
مولانا نے کہاکہ حامد حسین شطاری نے امید ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ حوصلہ اور عزم مصمم کے ساتھ چلائی جانے والی ہر تحریک کامیاب ہوگی۔مولانا سید طار ق قادری جنرل سکریٹری صوفی اکیڈیمی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے بابری مسجد کی شہادت کو جمہوری ہندوستان پر ایک بڑا سوالیہ نشان قراردیا۔جناب مجاہد ہاشمی نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے ہندوستان میں جہاں فسطائی طاقتیں ملک کی سالمیت کے خطرہ بنے ہوئے ہیں وہیں اس ملک کے دلت اورقبائیلی بردارن نے بابری مسجد کی شہادت کے حساس مسئلہ پر احتجاج منظم کرتے ہوئے فسطائی طاقتوں کو منھ تور جواب دینے کاکام کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ بابری مسجد کی شہادت کے دن کو مسلمان کبھی فراموش نہیں کرسکے گا۔مختلف مکاتب فکر اور فلاحی تنظیموں کے ذمہ داران نے بھی اس احتجاجی دھرنے میں شرکت کی۔
(سیاست نیوز)
You must be logged in to post a comment.