دفینہ کی امیدمیں 15سال کی معصوم بیٹی کا قتل اور نعش کی عصمت دری کا واقعہ

کننوج: یہاں پرپانچ کیلو سونے کی لالچ میں منگل کے روز والدین نے اپنی 15سالہ معصوم لڑکی کو بری اتما کے نام پر قتل کردینے کے بعد معصو م متوفی کی نعش کی عصمت دری بھی کی گئی۔پولیس نے جمعرات کے روزنعش حاصل کی ۔ ایچ ٹی کی خبر کے مطابق متاثرہ لڑکی کا باپ مہاویر پرساد(55)جو ایک جوہری ہے نے ڈھونگی جادوگر کرشنا شرما کے خلاف اپنی بیٹی کو اغوا کرنے کی پولیس میں ایک شکایت درج کرائی۔

مہاویر کے ڈرائیور کی حیثیت سے شرما کام کرتاتھا جس کو پولیس نے چہارشنبہ کے روز ان کے گاؤں تاتیا سے گرفتار کرلیا۔بتایا جارہا ہے کہ مہاویر کے کاروبار میں کچھ رکاوٹیں پیدا ہورہی تھی‘ شرما نے مہاویر اور اس کی بیوی پشپا(50) کو مشورہ دیا کہ اگر وہ اپنی بیٹی کی قربانی دیتے ہیں تو مذہبی رسومات کے اندرون ایک گھنٹہ انہیں پانچ کیلوسونے پر مشتمل دفینہ ملے گا۔

منگل کے روز وہ لوگ اننا پورنا مندر روانہ ہوئے جہاں پر پوجا کی اور نیم بیہوش لڑکی کو مذہبی رسومات کے لئے اس کے ماں باپ کے سامنے برہنہ کیاگیا۔رسومات کے طور پر اس کا گلہ دبا کر قریبی میدان میں اس کو دفن کردیاگیا۔نعش چھپانے سے قبل شرما نے مردہ لڑکی کی عزت لوٹی‘ اور گردن کاٹ کر کچھ خون بھی حاصل کیاتاکہ دیوی دیوتاؤں کو پیش کیاجاسکے۔

کننو ج ایڈیشنل سپریڈنٹ آف پولیس کیشو گوسوامی نے کہاکہ نعش دستیاب ہونے کے بعد ہم نے اس پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا ہے۔ متوفی لڑکی کے والدین کو پوچھ تاچھ کے لئے حراست میں لے لیاگیا ہے۔مذکورہ جوڑے کی ایک اور بیٹی جو شادی شدہ ہے اور مقام واقعہ سے کچھ کیلو میٹر کے فاصلے پر ہی وہ رہتی ہے