نئی دہلی 21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) پٹھان کوٹ کے ہندوستانی فضائی پٹی پر حالیہ حملہ کے پیش نظر ملک کی تمام دفاعی تنصیبات اور ٹھکانوں کی سکیورٹی کا جائزہ لینے کے لئے حکومت کی جانب سے ایک کمیٹی تشکیل دینے پر غور کیا جارہا ہے۔ ملک میں دفاعی علاقے شدید جوکھم بھری صورتحال کا شکار ہیں۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے آج کمیٹی کی تشکیل کی بات بتاتے ہوئے کہاکہ حکومت نے عہدیداروں سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیتے ہوئے اس کی خامیوں اور کوتاہیوں کی نشاندہی کریں۔ منوہر پاریکر نے جو این سی سی یوم جمہوریہ کیمپ کا دورہ رکرہے تھے، اس کمیٹی کی تشکیل سے متعلق تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔
البتہ یہ کہاکہ اس خصوص میں ایک اعلامیہ جاری کیا جائے گا اور یہ اعلامیہ دو چار دن میں جاری کیا جارہا ہے۔ اس کے لئے ایک خصوصی ٹیم بھی بنائی گئی ہے۔ ہوسکتا ہے آئندہ ہفتوں کے اندر یہ ٹیم سرگرم ہوجائے گی۔ یہ ٹیم دفاعی علاقوں کا دورہ کرے گی اور وہاں کی سکیورٹی صورتحال اور اس کی حساسیت کا جائزہ لے گی۔ ٹیم کے ارکان مقامی کمانڈرس سے بھی بات چیت کریں گے۔ جہاں تک دیگر دفاعی فورسیس اور تنصیبات کا تعلق ہے نہ صرف ایرفورس بلکہ تمام دفاعی اُمور کا جو بھی انچارج ہوگا اس سے کہا جائے گا کہ وہ ہر خطرہ کا جائزہ لے اور کسی بھی طرح کی خامی کو دور کرنے فوری قدم اُٹھائے۔ منوہر پاریکر نے کہاکہ حکومت نے سکیوریٹی اقدامات کا جائزہ لیا ہے۔ پٹھان کوٹ حملہ میں قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) کی جانب سے جاری تحقیقات میں کوئی رکاوٹ کھڑی نہ کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ یہ تحقیقات مکمل ہونے دیجئے جس کے بعد ہی ہم جائزہ لیں گے۔ انھوں نے پاکستان میں ایک یونیورسٹی پر کئے گئے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شہریوں پر ظلم و زیادتی اور تشدد کو ہرگز منصفانہ قرار نہیں دیا جاسکتا۔ یہ نہایت ہی افسوسناک واقعہ ہے۔ انھوں نے پاکستان پر تنقید کی کہ اس نے بحرین ایر شو سے دستبرداری اختیار کرلی۔