دی وائیرکے عارفہ خانم پروگرام کی پیشکش کے دوران تحفظات پر مختلف لوگوں کی رائے
ڈاکٹر کوشل پوار ۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے قانون نے جو بچھڑے سماج کو حق دیا اسکو چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اور جو سماج پر ظلم ہو رہا ہے اس ظلم کے خلاف جو آوازیں اٹھ رہی تھی ایک اعتبار سے اسکو بھی ختم کیا گیا ہے جو اس ملک کیلئے بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ جس سماج کے لوگوں کو اتنا حقیر سمجھتے ہیں یہ لوگ اس سماج کا کیا کر پائیں گے۔
رتن لال ۔ اس سے یہ بات صاف ہوئی کے یہ لوگ ذات پات کی سیاست کرتی ہے۔ اور دوسری بات یہ کہ یہ سودھان کا بدلاؤ نہیں ہے بلکہ سودھان پر حملہ ہے،اور یہ لوگ انسانیت کی ہمدردی کے آڑ میں قانون بدلنا چاہتے ہیں۔ جس ملک میں 1% کے پاس 57 ٪ دولت ہو کیااس سے غریبی دور ہوگی۔ یہ بل ملک کی عوام کے ساتھ دھوکہ ہے۔ کتنے لوگ ہے جو مسلمان اور عیسائی مذہب سے ہیں جو ائی اے ایس بنے ، یہ صرف دلت سماج کے ہاتھ میں سودھان دےکر پنے پھاڑ خود لینے کی کوشش کر رہے ہیں
چنتو کماری۔ انھوں نے صاف طور پر کہا کہ بی جے پی چناوی نیا کو پار کرنے کے لیے یہ بل لائی ہے۔ اگر ان کو انسانیت کی اتنی بھی ہمدردی ہوتی تو یہ پورے ملک میں معصوم لوگوں کا خون نہیں ہوتا یہ بھاجپا سر کار اس راستے سے لوگوں کے پیچھے چھرا گہونپنا چاہتی ہے۔ پورے ملک میں 24 لاکھ نوکری کی سیٹھ خالی ہے 2014 سے آج تک چھبیس ہزار نوجوان خودکشی کر چکے ہیں،۔
انیل کمار۔ بھاجپا نے صرف ووٹوں کے لیے اس بل کو لایا ہے، جس طرح کی مستقبل میں دوسرے لوگوں نے کیا،