نئی دہلی:دبئی کے 163منزلہ برج خلیفہ عمارت سے اونچی عمارت کی ممبئی کے مرین ڈرائیو کے دامن کی ناکارہ اراضی پر مشرقی واٹر فرنٹ کے طور پربہت جلد تعمیر کی شروعات ہوگی۔مذکورہ عظیم منصوبہ نتن گڈگری کے خوابوں کا پراجکٹ ہے ‘ مرکزی وزیر شپنگ‘ روڈ ٹرانسپورٹ اور تائی وے کی نظر جب پورٹ ٹرسٹ پر پڑی جو شہر کا’’ سب سے مالدارزمین دار ‘‘ ہے توانہوں نے فیصلہ کیا ہے مذکورہ صنعتی بنجر زمین پر اس پراجکٹ کی تکمیل کی جائے ۔
گڈگری نے پی ٹی ائی سے کہاکہ ’’ ممبئی میں ہم نمبر ایک کے زمین دار ہیں۔ عالیشان تاج ہوٹل‘ دی بیلارڈ اسٹیٹ‘ ریلائنس بلڈنگ کے ہم( ایم بی پی ٹی) مالک ہیں۔ ہمارے پاس اس بڑی زمین پرکو ترقی یافتہ پورٹ بنانے کے بہت خوبصورت منصوبے ہیں‘‘۔
گڈگری نے کہاکہ ہمارے منصوبے تیار ہیں اور مرکز کے اشارے کا انتظار کررہے ہیں’’ ہم اپنی اراضیات بلڈرس یا سرمایہ کاروں کو نہیں دے رہے ہیں۔ ہمارے پاس اس علاقے کی ترقی کا منصوبہ ہے۔ ہم گرین اور اسمارٹ روڈ تیار کررہے ہیں۔ مرین ڈرائیو سے تین گناہ بڑا۔ ہم برج خلیفہ سے بڑا تاریخی لینڈ مارک تیار کریں گے۔ منصوبہ تیار ہے اور ہم مرکزی کی منظور ی کا انتظار کررہے ہیں‘‘۔
ایم بی پی ٹی جس کو پہلے ممبئی پورٹ ٹرسٹ کہاجاتاتھا ممبئی شہر میں کا سب سے بڑا پبلک لینڈ ہولڈرس میں ہے جو پورٹ کو 1873سے چلارہا ہے۔اعلی عہدیداروں کے مطابق یہ ملک کے بڑے پورٹس میں سے ایک ہے ’’ تقریبا500ایکڑ سے زیادہ اراضی پر بزنس‘ افیس ‘ کمرشیل‘ ریٹیل‘ انٹرٹینمنٹ‘ کمیونٹی پراجکٹس اور کنونشن سنٹر وغیر ہ کے طور پر تعمیر کی تجویز دی گئی ہے‘‘۔
گڈگری نے کہاکہ شپنگ منسٹر دیگر پورٹس کو ترقی دینے کا بھی منصوبہ بنارہی ہے ۔ اوڈیٹ رپورٹ کے مطابق ’’ بڑے پورٹس میں لینڈ مینجمنٹ‘‘کے لئے جملہ77,191,.14 ایکڑ اراضی میں سے 34,943.41ایکڑ کے ٹائٹل ڈیڈس دستیاب نہیں ہے ۔ کنڈالا‘ ممبئی‘ جے این پی ٹی‘ مارمیوگاؤ‘ نیومنگلور‘ کوچن‘ چینائی ‘ اینونور‘ وی او چیدام برنار‘ وشاکھاپٹنم‘ پردیب اور کلکتہ( بشمول ہدلدیہ) بارہ بڑے پورٹس ہیں۔
پچھلے سال کابینہ نے واٹرفرنٹ اسوسیٹ کے لئے ایوارڈ کی پالیسی کو منظور کیاتھا۔