داعش کے نظریات سے متاثرہ 80 افراد گرفتار

ہندوستان میں داعش کے وجود پر فکر کی ضرورت نہیں : راجناتھ سنگھ
نئی دہلی ۔ 5 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) حکومت نے راجیہ سبھا میں آج اعلان کیا کہ آئی ایس آئی ایس (داعش) کے نظریات سے مشتبہ طور پر متاثرہ 80 افراد کو ملک کے مختلف مقامامت پر گرفتار کرلیا گیا ہے لیکن خفیہ ذرائع سے موصولہ اطلاعات میں کہیں بھی یہ اندیشہ ظاہر نہیں کیا گیا ہیکہ اس جہادی تنظیم نے ہندوستان میں اپنی بنیاد قائم کی ہے۔ وزیرداخلہ راجناتھ سنگھ نے وقفہ سوالات کے دوران کہا کہ انتہاء پسند تنظیم اسلامک اسٹیٹ (داعش) کے ہندوستان میں پھیلنے کے اندیشوں کے بارے میں فکر و تشویش کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے ارکان کی تشویش کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر چند نوجوان دہشت گرد تنظیم داعش کے نظریات سے متاثر ہوتے ہیں تو ان کی اصلاح کیلئے حکومت بھی انسداد انتہاء پسندی پروگرام چلا رہی ہے۔
کانگریس کے رکن ڈگ وجئے سنگھ نے امریکہ میں موجود چند انٹلیجنس ویب سائیٹس کا حوالہ دیا اور کہا کہ ان ویب سائیٹس نے دعویٰ کیا ہیکہ سیف اللہ جو اترپردیش میں ایک انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا، اس کا آئی ایس آئی ایس سے رابطہ تھا۔ ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ وہ جاننا چاہتے ہیں کہ اس مسئلہ پرحکومت کا موقف کیا ہے۔ راجناتھ سنگھ نے جواب دیا کہ تحقیقات جاری ہیں۔ مملکت وزیرداخلہ ہنس راج آہیر نے کہا کہ چند نوجوان آن لائن پروپگنڈہ سے متاثر ہوئے تھے لیکن انٹلیجنس ایجنسیاں ان پر مسلسل کڑی نظر و نگرانی رکھی ہوئی ہیں۔ آہیر نے کہا کہ داعش کے نظریات سے متاثرہ 80 نوجوانوں کو پکڑ لیا گیا ہے اور نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) ان پہلوؤں پر نظر رکھی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کیرالا سے مشتبہ طور پر 22 افراد داعش میں شمولیت کے لئے ملک سے روانہ ہوئے تھے اور 16 افرادکو پکڑنے کیلئے حکومت انٹرپول سے نوٹس کی اجرائی کے لئے کارروائی میں مصروف ہے۔ ہنس راج آہیر نے کہا کہ اس ملک میں مسلم برادری کی آبادی تقریباً 17 کروڑ ہے اور داعش کے نظریات سے متاثر ہونے والوں کی تعداد بہت معمولی ہے۔ چنانچہ اس مسئلہ پر تشویش کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔