محمد اخلاق کے خاندان کو مالی اعانت ،20 لاکھ سے بڑھاکر 30 لاکھ کرنے کا اعلان ، 3 بھائیوں کو فی کس 5 لاکھ روپئے
لکھنؤ ۔ /4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر اترپردیش اکھلیش یادو نے آج دادری میں ایک مسلم شخص کے قتل واقعہ کے بعد دورہ کرتے ہوئے خاندان والوں سے ملاقات کی ۔ گوشت کھانے کی افواہ کے بعد ایک ہجوم نے محمد اخلاق کو زدوکوب کیا اور ان کی حکوت پر ہونے والی تنقیدوں کو مسترد کردیا اور کہا کہ ان کی پارٹی اس طرح کے واقعات کے ساتھ ہرگز سیاست نہیں کرے گی ۔ اکھلیش یادو نے متاثرہ خاندان کو دی جانے والی مالی اعانت کی رقم کو 20 لاکھ روپئے سے بڑھاکر 30 لاکھ روپئے کردینے کا بھی اعلان کیا ۔ اس کے علاوہ ان کے 3 بھائیوں کو فی کس پانچ لاکھ روپئے بھی دیئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اس غمناک وقت میں ان کی حکومت اس خاندان کے ساتھ ہے ۔ کوئی بھی یہ تصور نہیں کرسکتا کہ ان پر کیا گزررہی ہے ۔ میں نے خاندان والوں کو تیقن دیا ہے کہ ان کے ساتھ انصاف ضرور ہوگا اور ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی ۔اکھلیش یادو نے محمد اخلاق کی والدہ اصغری ، بھائی محمد افضل اور دختر شائستہ سے ملاقات کی ۔ انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس واقعہ پر سیاست کرنا چاہتے ہیں وہ کسی بھی سطح کے الزامات لگاسکتے ہیں ۔ لیکن میں یہ تیقن دیتا ہوں کہ سماج وادی پارٹی ایسے واقعات پہ ہرگز سیاست نہیں کرے گی ۔ سماج وادی پارٹی کی حکومت جب سے آئی ہے بعض طاقتیں ریاست کی پرامن فضاء کو بگاڑنے کی کوشش کررہی ہیں ۔
میں اس گاؤں کا دورہ نہیں کرسکتا تھا لیکن میں نے محسوس کیا کہ یہ نہایت ہی مناسب ہوگا اگر میں یہاں ان سے ملاقات کروں یہ خاندان صدمہ سے دوچار ہے ۔ ان کو ہونے والے نقصان کا ہم ازالہ نہیں کرسکتے ۔ البتہ ہم ان کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔ اس حملے میں زخمی محمد اخلاق کے فرزند کو ہرممکنہ سہولت پہونچانے کا وعدہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس زخمی نوجوان کا بہتر سے بہتر علاج کیا جائے گا ۔ انہیں ایک مکان فراہم کیا جائے گا اور ان کی سیکورٹی کا خیال رکھا جائے گا ۔ ضرورت پڑنے پر ان کے خاندان کے ایک رکن کو ملازمت دی جائے گی ۔ اکھلیش یادو کے ہمراہ وزیر اقلیتی بہبود اعظم خاں بھی تھے ۔ اس دوران مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ نے دادری میں ایک شخص کے قتل کے واقعہ کو بدبختانہ قرار دیا اور کہا کہ اس واقعہ کو فرقہ وارانہ رنگ نہیں دیا جانا چاہئیے ۔ یہ ایک بدبختانہ واقعہ ہے لیکن اس پر کسی بھی طرح کی سیاست نہیں ہونی چاہئیے ۔ مرکزی وزیر مہیش شرما نے بھی اس واقعہ کو حادثہ قرار دیا تھا اور ایک منصوبہ بند قتل ہونے کے الزامات کو مسترد کردیا تھا ۔
دادری سانحہ : مودی کی خاموشی پر کجریوال کی تنقید
نئی دہلی ۔ /4 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) سنگیت سوم کے دورہ اور دادری میں متنازعہ تقریر کے بعد چیف منسٹر دہلی و عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کجریوال نے اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ ریاست اور مرکز میں پارٹیوں کے درمیان گٹھ جوڑ خطرناک ہے ۔ جو کچھ ہورہا ہے انتہائی خطرناک ہے اور وزیراعظم کی خاموشی اس کی منظوری کے مترادف ہے ۔ بی جے پی قائد سنگیت سوم 2013 ء کے مظفر نگر فرقہ وارانہ فسادات کے دوران اشتعال انگیز تقریریں کرنے کے ملزم قرار دیئے گئے ہیں۔انہوں نے سماج وادی پارٹی پر مسلمانوں کی خوشامد کا الزام بھی عائد کیا ہے ۔ کجریوال نے مقتول اخلاق کے فرزند کی ستائش کی جو ہندوستانی فضائیہ میں ملازم ہیں اور اپنے ٹوئٹر پر تحریر کیا کہ سرتاج کو سلام ، عام آدمی آج سب سے بڑی امید ہے ۔ نفرت صرف محبت کے ذریعہ ختم ہوسکتی ہے۔ مزید نفرت موجودہ نفرت کی خاتمہ نہیں کرسکتی ۔ کجریوال نے کل مقتول اخلاق کے ارکان خاندان سے ملاقات کی تھی اور ہاسپٹل میں زیرعلاج دانش کی عیادت کی تھی ۔