خون کاعطیہ دینے کے لئے اس نوجوان نے اپنے روزہ توڑ دیا

گوہاٹی۔ مقدس ماہ صیام کے دوسرے دن چہارشنبہ کے روز 26سالہ پناہ اللہ احمد اپنی ”سحری“ کے بعد آرام کررہاتھا جب اس نے اپنے روم میں رہنے والے ساتھی تاپاش بھگواتی کو مایوس دیکھا۔ مقدس ماہ صیام میں سحری کے بعد طلوع افتاب سے لے کر غروب افتاب تک کوئی روزدار کھانے او رپانی کا استعمال نہیں کرتے۔

بھگواتی دراصل خون کا عطیہ کرنے والے رضاکارانہ تنظیم ٹیم ہیومانٹی کے ایک رکن ہے‘جس کو پچھلے رات ایک فون کال آیاتھا جس میں ایک مریض کو او پازیٹو خون کے دویونٹ درکارتھے۔

گوہاٹی کے ایک خانگی اسپتال میں وارڈ بوائی کے خدمات انجام دینے والے احمد نے کہاکہ ”میں نے اس سے مسلئے کے متعلق استفسار کیا اور اپنا خون عطیہ دینے کی پیشکش کی“۔ دونوں گوہاٹی میں ایک کرایہ کے روم میں ایک ساتھ رہتے ہیں۔

بھگوات نے کہاکہ ”احمد کی پیشکش سے قبل بہت سارے منفی ردعمل مجھے ملے تھے۔ میں خوش تھا مگر اس کاروزہ ختم کرنا نہیں چاہتا تھا‘ اس کے باوجود وہ خون کا عطیہ دینے کے لئے بضد تھا“۔

دونوں اس اسپتال کو دوڑے جہاں رنجن گوگوئی کا پیٹ سے دو ٹیومر نکالنے کے لئے سرجری کی جانے والی تھی۔ ڈاکٹرس نے کامیابی کے ساتھ یہ سرجری انجام دی۔ گوگوئی کے سالے بنود باسیا نے کہاکہ ”احمد کے غیر معمولی تعاون کے ہم شکر گذار ہیں“۔