میرٹھ۔ حاجی یعقوب قریشی ایس پی‘ بی ایس پی آر ایل ڈی اتحاد کے میرٹھ سے امیدوارنے توہین رسالت کے مرتکب کارٹونسٹ کو قتل کرنے والے شخص کو اپنے اعلان کردہ 51کروڑ کی سال2015میں پیشکش کے حوالے سے وزیراعظم نریندر مودی کے مبینہ طور پر انہیں دہشت گردوں کا ہمدرد بتائے جانے کے بیان کو نظر انداز کرتے ہوئے کہاکہ ’’ میں خوش ہوںآج میرٹھ میں و زیراعظم نے میرا نام لیا‘‘۔
پیپلی کھیڑا گاؤں میں ای ٹی سے بات کرتے ہوئے قریشی نے جمعرات کے روز وزیراعظم نریندر مودی کی تقریر کے کچھ گھنٹوں بعد یہ بات کہی تھی۔ انہوں نے کہاکہ 23مئی ‘ بی جے پی گئی ۔
ہم مودی کو ہٹایں گے اور اگر یوپی میں الائنس ستر سے زائد سیٹوں پر جیت حاصل کرتا ہے تو بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو وزیراعظم بنائیں گے ‘ مایاوتی کو وزیراعظم بننے سے کوئی نہیں روک سکتا‘‘۔
عوام سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بی جے پی نے ’’ جن دلتوں ‘ مسلمانوں اور دیگر پسماندہ طبقات کے ساتھ زیادتیاں کی ہیں وہ اس بات کو یقینی بنارہے ہیں اس مرتبہ ان کے ووٹوں کی تقسیم نہیں ہو پائے‘‘اور دعوی کیا کہ بی جے پی کی زیادہ تعداد انگریزوں سے تجاوز ہے۔
گوشت کے کاروباری سے سیاست داں بننے والے حاجی یعقوب قریشی نے کہاکہ ’’ جب میں سابق میں منسٹر تھاتب میرے گھر کے دورازے رات دو بجے تک کھلے رہتے تھے
ایس پی او رآر ایل ڈی لیڈروں کی جھرمٹ میں قریشی کو اس بات کا پورا بھروسہ ہے کہ وہ بی جے پی کے راجندر اگروال کو سخت مقابلہ دیں گے ‘ جو پچھلے دس سالوں سے ایم پی ہیں ۔
کانگریس نے بھی یہا ں سے اگروال امیدوار کھڑا کیاہے۔ میرٹھ کا سب سے بڑا مطالبہ مغربی یوپی میں ایک ہائی کورٹ بنچ قائم کرناہے ۔
جمعرات کے روز وکلاء کی ایک گروپ نے وزیراعظم کی ریالی میں اس مطالبہ کے ساتھ چھلانگ لگادی ‘ جس کو بعد میں گرفتار کرلیاگیا۔میرٹھ میں گنا کے بقایہ جات سلگتا ہوا مسئلہ ہے ‘ جہاں پر وزیراعظم نریند رمودی نے کسانوں کو بھروسہ دلایا ہے کہ ان کا ایک ایک پیسہ ادا کردیاجائے گا