خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد امتناع کو برخواست کرنے کا مطالبہ کرنے والے جہدکاروں کو سعودی عربیہ نے لیا حراست میں

بیروت‘ لبنان۔مملکت میں خواتین کی ڈرائیونگ پر عائد امتناع کے خلاف مہم چلانے والے کم سے کم پانچ کارکنوں کو سعودی عربیہ نے حراست میں لے لیاہے‘ باوجود اسکے کہ حکومت نے اگلے ماہ اس امتناع کو برخواست کرنے کا بھی وعدہ کیا ہے‘ یہ جانکاری محروس لوگوں کے لواحقین نے دی ہے۔

پرنس محمد بن سلمان کی زیر قیادت لائے جارہے اصلاحات کے ایک حصہ کے طور پر سعودی حکومت نے ڈرائیونگ پر امتناع برخواست کرنے کو منظوری دی ہے۔مذکورہ تبدیلیاں قدامت پسند مملکت میں مذہبی انتظامیہ کے اثر رسوخ کو کم کرنے اور سیر وتفریح کے موقع میں اضافہ کی کوشش کا حصہ ہے۔

حکومت کے موقف کو چیالنج کرنے کی اہلیت رکھنے والے شاہی خاندان کے ممبران‘ صنعت کار علما او رجہدکاروں نے ان گرفتاریوں پر اتفاق کیاہے۔ ان میں سے کئی لوگوں پر سرکاری طور سے الزمات عائد نہیں کئے گئے باوجود اسکے وہ کئی مہینوں تک محروس بھی رہے ہیں۔

ہفتہ کے روز ایک ٹوئٹر پیغام میں سعودی داخلہ وزارت نے اس بات کی بھی تصدیق کی ہے کہ ’’غیر ملکی‘‘اداروں سے ربط قائم کرنے کے الزام میں سات لوگوں گرفتار کیاگیا ہے۔

جو مملکت میں حکومت کے کام میں مداخلت کرنے کے لئے فراہم کردہ مالی امداد کی مدد سے مملکت میں استحکام او رسکیورٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے تھے‘‘۔