درگاہ شریف کے ٹرسٹ کا رویہ برعکس ، خواتین کا اِستقبال ، فاتحہ خوانی کی اجازت
ممبئی۔ 29 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) صنفی مساوات کی علمبردار خاتون کارکنوں کا ایک گروپ آج درگاہ حضرت حاجی علی رحمتہ علیہ کے اندرونی حصہ میں داخل ہوگیا اور فاتحہ خوانی کی۔ بھارتیہ مسلم مہیلا آندولن کے کارکنوں کا درگاہ شریف میں داخلہ حضرت حاجی علیؒ درگاہ ٹرسٹ کی جانب سے اس بیان کے بعد کہ ’’اگر سپریم کورٹ خواتین کو درگاہ شریف کے اندرونی حصہ میں داخل ہونے کی اجازت دے تو ٹرسٹ بھی انہیں اس کی اجازت دے گا‘‘۔ خواتین کے داخلے پر چند سال قبل امتناع عائد کیا گیا تھا۔ معاون بانی بھارتیہ مسلم مہیلا آندولن ذکیہ سُمن نے کہا کہ تقریباً 400 خواتین جن کا آندولن سے تعلق تھا، آج درگاہ شریف گئیں، چادر پیش کیں اور فاتحہ خوانی کیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹرسٹیز مہربان تھے اور انہوں نے مزار شریف کے قریب جانے کی مزاحمت نہیں کی۔ یہ ممبئی کی ایک مشہور درگاہ ہے۔ ذکیہ سُمن نے کہا کہ اس کے برعکس ٹرسٹیوں نے ہمیں چائے پیش کی اور چائے کے دوران ہم سے بات چیت کی۔ یہ ہمارے نقطہ نظر سے خواتین کی جیت ہے۔ بامبے ہائیکورٹ نے اگست میں خواتین کے داخلے پر عائد امتناع برخاست کردیا تھا اور کہا تھا کہ یہ دستور کی دفعات 14، 15 اور 25 کی خلاف ورزی ہے، جو بنیادی حقوق کے بارے میں ہے۔ این جی او آندولن ایک درخواست گزار بھی ہے جس نے اس امتناع کو چیلنج کیا تھا جو 2012ء میں ٹرسٹ نے عائد کیا تھا۔ ٹرسٹ نے کہا تھا کہ خواتین کو مزار شریف کے پاس داخلے کی اجازت دینا ’’گناہ کبیرہ‘‘ ہے۔ اکتوبر کے اوائل میں ٹرسٹ نے سپریم کورٹ میں ہائیکورٹ کے فیصلہ کو چیلنج کیا تھا، تاہم اکتوبر کے اواخر میں ٹرسٹ نے اپنے سابقہ موقف سے دستبرداری اختیار کرلی اور سپریم کورٹ سے کہا کہ ’’وہ ’ممنوعہ علاقہ‘ میں خواتین کو ’داخلے‘ کی اجازت دے سکتی ہے‘‘۔