عوامی نمائندے اس کو ہونے دیں گے یا پھر پراجکٹ ادھورا رہے گا
حیدرآباد۔24اپریل (سیاست نیوز) ریاستی حکومت کی جانب سے چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے سلسلہ میں کئے جانے والے اقدامات کیا واقعی مکمل ہو پائیں گے! حکومت تلنگانہ کی جانب سے تاریخی چارمینار کے دامن میں چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے سلسلہ میں جاری ترقیاتی کاموں کی تکمیل کے متعلق شبہات پیدا ہونے لگے ہیں اور پراجکٹ کے مستقبل کے سلسلہ میں شکوک کا اظہار کیا جانے لگا ہے۔ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے سلسلہ میں ترقیاتی کاموں کے دوران محکمہ پولیس اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے سخت کاروائی کرتے ہوئے ٹھیلہ بنڈی رانو ںکو چارمینار کے دامن سے ہٹا دیا گیا تھا اور ترقیاتی کاموں کی رفتار میں تیزی پیدا کردی گئی تھی لیکن حالیہ عرصہ میں مقامی عوام کا کہناہے کہ پراجکٹ کے کاموں کی رفتار سست ہوچکی ہے اور ابتداء میں جس تیزی کے ساتھ کام انجام دیئے جا رہے تھے وہ تیزی اب کاموں میں برقرار نہیں رہی بلکہ کبھی کبھی تو دن بھر میں برائے نام ترقیاتی کاموں کی سرگرمیاں نظر آرہی ہیں ۔ محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے ابتداء میں اعلی عہدیدار پراجکٹ کے ترقیاتی کاموں کا معائنہ کرتے ہوئے وقت مقررہ پر مکمل کرنے کی ہدایات جاری کر رہے تھے لیکن اب جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے اسے دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہاہے کہ حکومت کی بھی اس پراجکٹ سے دلچسپی ختم ہوتی جا رہی ہے ۔ مقامی نمائندوں کی جانب سے پراجکٹ میں تبدیلیوں کی متعدد نمائندگیوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جا رہاہے کہ چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ برائے نام پورا کیا جا رہاہے کیونکہ ٹھیلہ بنڈی رانوں کی چارمینار کے دامن میں واپسی اور ترقیاتی کاموں میں سستی کے سبب یہ شبہات پیدا ہونے لگے ہیں ۔باوثوق ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کے سلسلہ میں جو منصوبہ تیار کیا گیا ہے اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے چارمینار کے اطراف کچھ جائیدادوں کو حاصل کیا جانا ضروری ہے ۔ اس کے علاوہ لاڈبازار میں موجود تجارتی اداروں کو کچھ پیچھے بھی ہٹایاجانا ناگزیر ہے اس کے علاوہ موجودہ منصوبہ کے مطابق چارمینار سے گذرنے والی ٹریفک کا جو رخ موڑا گیا ہے ان سڑکوں پر توسیعی کاموں کی انجام دہی یقینی بنائی جانی ہے اور ان کاموں کی عدم تکمیل کی صورت میں ٹریفک کے شدید مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ بتایاجاتاہے کہ محکمہ ٹریفک پولیس اور محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے چارمینار کے اطراف و اکناف کی تمام سڑکو ںکو جو پیدل راہرو پراجکٹ میں شامل کیا جا رہاہے ان میں لاڈ بازار کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ لاڈ بازارکو پیدل راہرو پراجکٹ کے حصہ کے طور پر نہ رکھے جانے کے منصوبہ کے متعلق بھی کئی شکوک کا اظہار کیا جانے لگا ہے جبکہ محکمہ بلدی نظم و نسق کی جانب سے لاڈ بازار کے دکانات کے آگے پتھر گٹی کے طرز کی کمانوں کی تعمیر کا منصوبہ ہے اور اس منصوبہ پر عمل آوری کی صورت میں لاڈ بازار کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا۔چارمینار پیدل راہرو پراجکٹ کی تکمیل اور جاریہ سال ڈسمبر تک کی مدت کے دوران مکمل کئے جانے کے سلسلہ میں کئے جانے والے اعلانات کے متعلق شبہات پیدا ہونے لگے ہیں اور کہا جار ہاہے کہ منتخبہ نمائندوں کی جانب سے پراجکٹ کے امور میں مداخلت اور تبدیلیوں کی تجاویز کے سبب یہ پراجکٹ ایک مرتبہ پھر سے تعطل کا شکار ہونے کا خدشہ ہے۔بتایاجاتا ہے کہ چارمینار کے دامن میں جاری تعمیراتی کاموں کی تکمیل کے سلسلہ میں مختلف رکاوٹیں پیدا کی جانے لگی ہیں۔