ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی پر نظر رکھنے والے اقوام متحد کی ٹیم یون مشن نے ایل او سی پر سرجیکل اسٹرئیک کے وضع کا کوئی واقعہ رونما ہونے کے تمام حالات کو یکسر مسترد کردیا۔ یواین چیف بان کی مون کے ترجمان نے رپورٹرس سے بات چیت کے دوران اس بات کا خلاصہ کیاہے کہ’’ پاکستان کے زیرقبضہ کشمیر اور ایل او سی پر فائرینگ کا کوئی راست مشاہدہ ہم نہیں کیاہے‘‘۔
یواین سکریٹری جنرل اسٹیفن ڈوجاریک نے رپورٹرس سے مزیدکہاکہ ہندوستان او رپاکستان میں متعین اقوام متحدہ کے مبصر گروپ (یواین ایم او جی ائی پی)نے پی او کے اور ایل اوسی میں سرجیکل اسٹرائیک کے تحت پیش ائے فائیرنگ کا راست مشاہدہ نہیں کیاہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ اس قسم کے واقعات سے ہم چوکنا ہیں اور جنگ بندی کی خلاف ورزی کے متعلق شواہد اکٹھاکرنے کے لئے دونوں طرف کے حکام سے بات بھی کی جارہی ہے۔ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ پاکستان کی مستقل نمائندہ ملیحہٰ لودھی نے یواین چیف سے ملاقات کا وقت مانگا تھا مگر یو این چیف کے دفتر سے ملی اطلاع کے مطابق انہیں ملاقات کا وقت نہیں مل سکا۔
انہوں نے کہاکہ یواین سکریٹری جنرل کی جانب سے سرجیکل اسٹرائیک کے دعوؤں کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور کشیدگی کا اعادہ بھی کیاجارہا ہے۔انہوں نے بتایا کہ یو این چیف نے ایٹمی ہتھیار والے دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان میں صلح کی پہل کا کو صحت مند اقدام بھی قراردیاہے۔ڈوجاریک نے کہاکہ یواین سکریٹری جنرل نے ہندوستان اورپاکستانی حکومتوں پر زوردیتے ہوئے کہاکہ سرحد پر پیدا شدہ صورتحال سے باہر نکلنے کے دوستانہ ماحول اور مشاورت کے ذریعہ حل تلاش کیاجائے اور وہ اس قسم کے تمام اقدامات کا خیرمقدم بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ 1971کی جنگ بندی قوانین کی نگرانی والے یواین یم او جی ائی پی کے رول کا بھی اس موقع پرتذکر ہ کیا۔انہوں نے کہاکہ جنگ بندی کی خلاف ورزی پر رپورٹ تیار کرکے یو این سکریٹری جنرل کو پیش کرنا ان کی ذمہ داری ہے۔ہندوستانی فوج نے ایل او سی پر دراندازی کی کوشش کرنے والے دھشت گردوں کے سات لانچ پیڈس کو تباہ کرنے کا دعویٰ کررہی ہے اور یہ واقعہ28-29ستمبر کی درمیانی شب میں پیش آیا تھا۔