واشنگٹن/لندن۔ استنبول کے سعودی سفار ت خانہ میں پیش ائے صحافی جمال خشوگی کے قتل کو سعودی عربیہ نے ’’ بڑی اور فاش غلطی‘‘ قراردیا ہے‘ مگر ساتھ میں اپنے طاقتور ولی عہد کو بحران سے بچانے کی کوشش کرتے ہوئے یہ بھی کہاکہ محمد بن سلمان اس سے واقف نہیں تھے۔
یہ بیان وزیر خارجہ عدیل الجوبیر کا ہے جنھوں نے2اکٹوبر کے روز پیش ائے خشوگی کے بیان پر متضاد بیانات دئے تھے ‘ پہلے تو انہوں نے خشوگی کی موت سے انکار کیاتھا اور پھر بعد میں انہوں نے اس کو بین الاقوامی سازش بھی قراردیاتھا۔
جوبیر نے امریکہ نشریاتی ادارے فاکس سے بات کرتے ہوئے کہاکہ’’ یہ ایک خراب اپریشن تھا‘ یہ انفرادی طور پر انجام دیا گیا اپریشن تھا جس کی انتظامیہ پر کوئی ذمہ داری عائد نہیں ہوتی‘‘۔انہو ں نے کہاکہ ’’ جمال خشوگی کا سفارت خانہ میں قتل اور اس کو چھپانے کی بڑی غلطی ہے‘‘۔
کئی ہفتوں تک انکار عالمی تیل ایکسپوٹرس کے درمیان خشوگی کے قتل سے عدم اعتماد پیدا ہونے کے متعلق ترکی عہدیداروں کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کے مقابل موثر شواہد کی عدم پیشکش سعودی عرب کے لئے پریشانی کا سبب بن رہی ہے۔
امریکہ ٹریژری سکریٹری اسٹیفین مونچین نے کہاکہ سعودی عربیہ نے واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار کے ایک لڑائی میں قتل کی بات کو تسلیم کیاہے ’’ یہ ایک اچھا اقدام ہے مگر کافی نہیں ہے‘‘ حالانکہ انہوں نے ریاض پر تحدیدات کے لئے تبادلہ خیال کے متعلق بات چیت کو قابل از وقت قراردیا۔
تین یوروپی ممالک جرمنی ‘ برطانیہ اورفرانس نے ریاض پر حقائق کے لئے دباؤ ڈالا اور چانسلر انجیلا مارکل نے کہاکہ جرمنی خشوگی کے معاملے پر صفائی تک سعودی عرب کو ہتھیاربرآمد نہیں کرے گا۔
اتوار کے روز سعودی پریس ایجنسی نے بتایا کہ سعودی کے فرمانررواں سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان نے خشوگی کے بیٹے صالح سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں پرسہ بھی دیاہے۔
جوبیر نے بھی اتوار کے روزخشوگی کے لواحقین کو پرسہ دیاتھا۔انہوں نے فاکس سے کہاکہ ’’ افسوس کی بات یہ ہے کہ بڑی غلطی سرزد ہوئی ہے اور میں بھروسہ دلاتاہوں جو بھی اس کا ذمہ دار ہے انہیں اس کی سزا ضرور ملے گی‘‘
امریکی مقیم اور سعودی شہری خشوگی کے متعلق جوبیر کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کو اس بات کا علم نہیں ہے کہ کس طرح کا ان قتل کیاگیا اور ان کی نعش کہاں پر ہے۔ انہو ں نے یہ بھی کہاکہ ولی عہد اس کے ذمہ دار نہیں ہیں۔اپنی شادی کے دستاویزات حاصل کرنے کی غرض سے سفارت خانہ میں داخل ہونے کے بعد خشوگی لاپتہ ہیں