خشوگی قتل معاملہ۔ سی ائی اے ڈائرکٹر نے قتل کے متعلق تمام شواہد کی جانچ کی ہے۔ میڈیارپورٹ

سنٹرل انٹلیجنس ایجنسی ( سی ائی اے) ڈائرکٹر گینا ہاسپیل نے سعودی کے ملک بدر صحافی جمال خشوگی قتل سے متعلق تمام شواہد کی جانچ کی ہے‘ ترکی ذریعہ نے الجزیرہ کی رپورٹ کے حوالے سے یہ بات کہی ہے۔

اکٹوبر2کے روز خشوگی عمارت کے اندر داخل ہوئے تھے تاکہ اپنے سابق بیوی سے طلاق کے دستاویزات حاصل کریں۔

جس کے بعد سے وہ دوبارہ نظر نہیں ہے۔سعودی عربیہ نے اس بات کو قبول کیاہے کہ استنبول میں واقع ان کے سفارت خانہ میں سعودی ناقد کا قتل ہوا ہے۔ سعود ی عرب کئی ہفتوں تک مسلسل ان کی گمشدگی سے خود کو بے خبر ظاہر کرتا رہا ہے۔ترکش میڈیانے سفارت خانہ کی ریکارڈنگ کے بنیاد پر خبر دی ہے کہ خشوگی کا قتل اور ان کی نعش کو ٹھکانے لگایاگیاہے۔

اس کا کہنا کہ خشوگی کا قتل سعودی عربیہ کی پندرے رکنی قاتل ٹیم کا کارنامہ ہے۔ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شواہد سے ثابت ہوتا ہے کہ اپریشن سعودی عرب کی اعلی سطحی کمیٹی کے احکامات پر انجام دئے گئے ہیں۔پچھلے ہفتہ ہاسپیل امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو واشنگٹن میں تفصیلا ت سے واقف کروانے سے قبل ترکی میں شواہد کی جانچ کی تھی۔

ترکی ذرائع نے یہ بھی کہاکہ سعودی عربیہ سعودی عربیہ خشوگی کے افراد خاندان اور ان کی منگیتر کو ’’ خون کا پیسہ‘‘ ادا کرے گا۔ درایں اثناء سعودی عربیہ کے کنگ نے قدامات پسند سونچ کے حامل قاسم صوبے‘ وہاں پر وہ قیدیوں کی رہائی کا اعلان کرتے ہوئے سولہ بلین ریال کا اعلان کیا۔ اور 4.27بلین نے نئے پراجکٹوں کا بھی اعلان کیاہے۔

سال2015کے بعد سعودی کنگ کا یہ پہلا اندرن ملک دورہ وہ بھی ایسے وقت میں ہے جب پچھلے ماہ استنبول کے سعودی سفارت خانہ کے اندر جمال خشوگی کے قتل کی وجہہ سے بین الاقوامی دباؤ مملکت پر بڑھ رہا ہے۔

حکومت کی نگرانی میں چلائی جانے والے نیوز ایجنسی کے مطابق سزا یافتہ قیدیوں کی جانب سے حکومت فی کس ایک ملین ریال ادا کرے گی۔