ڈھاکہ ۔ 30 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بنگلہ دیش کی علیل سابق وزیراعظم خالدہ ضیاء کی مشکلات منگل کے روز اس وقت اضافہ ہوگیا جب ایک عدالت نے بدعنوانیوں کے معاملہ میںان کی سزائے قید میں اضافہ کرتے ہوئے دوگنا یعنی دس سال کردیا اور اس طرح اب ملک میں انتخابات سے عین قبل اپوزیشن کو سخت دباؤ کا سامنا ہے۔ یاد رہیکہ صرف ایک روز قبل اپوزیشن بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی (BNP) کی قائد کو بدعنوانیوں کے ایک دیگر معاملہ میں سات سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی۔ جسٹس عنایت الرحیم اور جسٹس مستفیض الرحمان پر مشتمل ایک بنچ نے انسداد بدعنوانی کمیشن کی نظرثانی والی عرضداشت پر فیصلہ سناتے ہوئے خالدہ ضیاء کی سزاء کو پانچ سال سے بڑھا کر دس سال کردیا۔ یاد رہیکہ ڈھاکہ کی ایک عدالت نے یتیم خانہ کرپشن کیس میں 8 فروری کو انہیں پانچ سال کی سزائے قید سنائی تھی اور اس کے بعد سے خالدہ ضیاء جیل ہی میں ہیں۔ جس وقت سزاء سنائی گئی اس وقت کمرہ عدالت میں خالدہ ضیاء اور دیگر ملزمان کا کوئی وکیل موجود نہیں تھا۔ بنچ نے دیگر ملزمان کے بارے میں کوئی فیصلہ نہیں سنایا کیونکہ ان کی (ملزمان) جانب سے کوئی اپیل داخل نہیں کی گئی تھی کیونکہ وہ تمام مفرور ہیں۔