خاتون پر حملہ: برطانیہ میں نفرت پر مبنی جرم میں حجاب پھاڑ دیاگیا

لندن:اسلامسٹ کی جانب دو دہشت گرد حملوں جس میں 30لوگوں کے مرنے کا دعوی کیاجارہا ہے کہ پیش نظر برطانیہ میں نفرت پر مبنی جرم کے واقعات میں ایک خاتون کو مبینہ طور پر سے زمین پر دھکیل کر اس کاحجاب پھاڑ دیاگیا ۔ مذکورہ واقعہ فین گیٹ پیٹر بوراو میں پیش آیا جب یہ عورت کار سے اتر نے کے بعد اپنی تین سالہ بیٹی کے ساتھ سڑک عبور کررہی تھی جب اسی دھکادیکر زمین پر گرادیاگیا۔خاتون کے سرسے حجاب کھینچ کر دور پھینک دیاگیا۔

حملے کے دوران کسی قسم کے کوئی الفاظ ادا نہیں کئے گئے ‘ پیٹر برو ٹیلی گراف کی رپورٹ کے مطابق مگر پولیس نے توثیق کی ہے کہ وہ ا س واقعہ نسلی تشدد پر مبنی واقعہ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔مرد حملہ آور کے متعلق بتایا جارہا ہے کہ وہ سفید فام او راونچا‘ اوسط جسم کے علاوہ سیاہ ہووٹ ٹاپ زیب تن کئے ہوا تھاجس کا سر بھی ڈھنکاہوا تھا۔پولیس ترجما ن نے بتایا کہ کی وجہہ سے متاثر خاتون صدمے میں مگر محفوظ ہے انہوں کوئی زخم نہیںآیا۔ لندن مئیر صادق خان نے کہاکہ ’’مخالف مسلم جرائم برٹش درالحکومت میں اس وقت سے پانچ گنااضافہ ہوگئے جس سے لندن حملے پیش آیا ہے ۔

پچھلے ہفتہ پولیس نے وارننگ دیتے ہوئے کہاکہ تمام ’’ صفرروادری نقطہ نظر ‘‘ پر کام کریگی۔پچھلے ماہ کنسرٹ میں بم دھماکے کے بعد مینچسٹر میں نفرت پر مبنی جرائم میں تیزی کے ساتھ اضافہ ہوا ہے۔ان واقعات میں ایک اسکول پر بم پھینکنے کی دھمکی بھی شامل ہے‘ بڑھتی نسلی نفرت کی وجہہ سے نقاب پہننے والی خواتین سے یہ کہاجارہا ہے کہ وہ اسلامک لباس پہننا ترک کردیں ۔ایک مسلم عورت تھوکنے کا واقعہ بھی پیش آ یا تھا جب ایک کم عمر مسلم لڑکی نے فقرا کستے ہوئے ساتھ چلنے والے راہگیر سے کہا’’ کب تم لوگوں پر بم گرانے بند کروگے‘‘