اساتذہ کا اظہار یگانگت ، انتظامی عہدوں سے سبکدوشی کی دھمکی،بی جے پی اور کانگریس کی ایکدوسرے پر الزام تراشی
حیدرآباد۔ 21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) مختلف گوشوں سے دباؤ کے آگے سَرتسلیم خم کرتے ہوئے حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی نے آج چار دلت طلباء کی معطلی کو برخاست کردیا ہے جن کے خلاف ریسرچ اسکالر ویملا روہت کے ساتھ کارروائی کی گئی تھی، تاہم اپنی معطلی سے دلبرداشتہ روہت نے یونیورسٹی کے ہاسٹل روم میں 17 جنوری کو خودکشی کرلی تھی۔ دریں اثناء درج فہرست ذاتوں اور قبائل سے وابستہ تقریباً 13 اساتذہ (فیکلٹیز) نے ڈرامائی انداز میں آج احتجاجی طلباء سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے استعفیٰ دینے کی دھمکی دی ہے اور یہ اعلان کیا کہ وہ انتظامی شعبوں میں اپنی خدمات (ایڈمنسٹریٹیو پوسٹس) سے سبکدوش ہوجائیں گے۔ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کی ایگزیکٹیو کونسل کے اجلاس میں دلت طلباء کی معطلی کی برخاستگی کا فیصلہ ایسے وقت کیا گیا جبکہ یونیورسٹی کیمپس میں سیاسی قائدین کی آمد سے ماحول گرم ہوگیا اور احتجاجی طلباء نے بھی یہ عہد کیا کہ وہ ملک گیر سطح پر جامعات کے طلباء کی تائید حاصل کرتے ہوئے حصول انصاف کی جدوجہد میں شدت پیدا کریں گے۔ روہت شرما کی خودکشی کے بعد یہ مسئلہ آگ کا شعلہ بن کر بھڑک اُٹھا اور ملک بھر میں طلباء اور دلت تنظیموں کے احتجاجی مظاہرے ہونے لگے، جبکہ طلباء کی احتجاجی تحریک پر سیاست شروع کردی گئی اور حیدرآباد یونیورسٹی میں احتجاجی طلباء سے ملاقات کیلئے غیربی جے پی قائدین کی آمد کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اور مرکزی وزراء سمرتی ایرانی اور بنڈارو دتاتریہ کی برطرفی کا مطالبہ کیا گیا
اور روہت شرما کی موت کیلئے انہیں ذمہ دار قرار دیاگیا۔وائس چانسلر نے طلباء کی ایکشن کمیٹی کے ارکان سے ملاقات اور بات چیت کرنے کا اعلان کیا ہے۔جبکہ کمیٹی کا بنیادی مطالبہ معطل طلباء کی بحالی کا تھا ۔ جس کی یکسوئی ہوچکی ہے ۔ مرکزی وزیر برائے فروغ انسانی وسائل سمرتی ایرانی نے اپنے آپ کو اور مرکزی وزیر بنڈارو دتاتریہ کو روہت ویملا کی خودکشی کا ذمہ دار تسلیم کرنے سے انکار کردیا ۔ احتجاجی طلباء نے روہت کے خاندان کو 5 کروڑ روپئے معاوضہ ادا کرنے اور ایک رکن خاندان کو ملازمت فراہم کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے ۔ یونیورسٹی میں 50 ایس سی / ایس ٹی اساتذہ ہیں جن میں سے صرف 13 نے جو انتظامی عہدوں پر تھے اپنا موقف ظاہر کردیا ہے ۔ دریں اثناء روہت کی والدہ نے کہا کہ جو لوگ ان کے بیٹے کی موت کے ذمہ دار ہیں انہیں لازمی طور پر سزاء ملنی چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیٹے کے نظریاتی کی خاطر دہلی جانے بھی تیار ہیں ۔ بی جے پی نے آج الزام عائد کیا کہ امبیڈکر اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن ہندوستان سے نفرت کی مہم کا ایک حصہ ہے اور الزام عائد کیا کہ ان کے مقاصد انتہاپسند بائیں بازو کے ہیں ۔ اور انہی پارٹیوں نے یہ اسوسی ایشن قائم کی ہے ۔ترواننتاپورم میں مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے سیاسی پارٹیوں سے خواہش کی کہ وہ حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے امور میں دخل اندازی نہ کریں ۔ دریں اثناء بنگلوروسے موصولہ اطلاع کے بموجب این ایس یو آئی کے ارکان نے اے بی وی پی کے دفتر پر حملہ کیا تھا جس کے الزام میں پانچ ارکانج کو حراست میں لے لیا گیا ۔ بی جیپی اور کانگریس نے ایک دوسرے پر الزام تاریش شروع کردی ہے ۔ بی جے پی نے کہا کہ کانگریس نفرت کی سیاست کررہی ہے ۔ جبکہ کانگریس نے وزیراعظم سے معذرت خواہی کا مطالبہ کیا ہے ۔