حیدرآباد کو’ گلوبل سٹی‘ بنانے 20 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے کا اعلان

سڑکوں کی تعمیر، پینے کے پانی کی سربراہی، نالوں کی توسیع، برقی کی مؤثر فراہمی، ٹریفک مسائل کی یکسوئی پر خصوصی توجہ۔ کے ٹی آر کا بیان
حیدرآباد۔/6ستمبر، ( سیاست نیوز) ریاستی وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی آر نے شہر حیدرآباد کو گلوبل سٹی کے طرز پر ترقی دینے کیلئے 20 ہزار کروڑ روپئے خرچ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سڑکوں کی تعمیرات، پینے کے پانی کی سربراہی، نالوں کی توسیع، برقی کی موثر سربراہی، ٹریفک مسائل کی یکسوئی پر خصوصی توجہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایک پریس نوٹ جاری کرتے ہوئے بتایا گیا کہ شہر حیدرآباد کو گلوبل سٹی کے طرز پر ترقی دینے کیلئے چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے خصوصی حکمت عملی تیار کی ہے۔ مختلف پراجکٹس پر 20,146 کروڑ روپئے خرچ کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ یہ تمام فنڈز حیدرآباد میٹرو واٹر ورکس، جی ایچ ایم سی، حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن، موسی ڈیولپمنٹ کارپوریشن کے ذریعہ خرچ کئے جائیں گے۔ سڑکوں کی تعمیرات پر 6700کروڑ روپئے، پینے کے پانی کی سربراہی اور مشن بھگیرتا پر 2926 کروڑ روپئے ، موسی ندی کی ترقی اور خوبصورتی پر 1665کروڑ ، ایل ای ڈی لائٹس کیلئے 400کروڑ، نالوں کی توسیع کیلئے 230کروڑ، ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات پر 8225 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ فنڈز کی حصولی کیلئے مختلف بینکوں اور مالیاتی اداروں سے تبادلہ خیال کیا جارہا ہے۔ تاحال 10 ہزار کروڑ سے زائد فنڈز کے کاموں کا آغاز ہوگیا ہے۔ شہر میں پینے کے پانی کی سربراہی کو یقینی بنانے کیلئے تعمیر کئے جانے والے ذخیرہ آب پر 7000 کروڑ روپئے کے زائد اخراجات ہیں۔ علحدہ تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد کئی اہم و منفرد کاموں کا آغاز کیا گیا ہے۔ ریاست کے مالی موقف اور حیدرآباد کو گلوبل سٹی کے طرز پر ترقی دینے کیلئے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ مقصد کے حصول کیلئے حکومت دن رات کام کررہی ہے۔ ایک طرف جہاں حیدرآباد کو ترقی دی جارہی ہے وہیں دوسری طرف شہریوں کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے اور فلاحی اسکیمات سے فائدہ پہنچانے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے جارہے ہیں۔ گلوبل سٹی کا قیام ایک دن یا ایک سال میں ممکن نہیں ہے سلسلہ وار اس کے لئے کام کرنا پڑتا ہے تب ہی مقصد میں کامیابی حاصل ہوتی ہے۔

شہر حیدرآباد میں بڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے عوام کو بنیادی سہولتیں فراہم کرنے پر خصوصی توجہ کی جارہی ہے۔ بالخصوص سڑکوں کی تعمیرات ، پینے کے پانی کی سربراہی، صاف صفائی، آلودہ پانی کی سربراہی کی روک تھام، شہر کو روشنیوں سے منور کرنے جیسے کاموں پر توجہ دی جارہی ہے۔ حیدرآباد میں سڑکوں کو ترقی و توسیع دینے کیلئے حکومت نے حیدرآباد روڈ ڈیولپمنٹ کارپوریشن کا قیام عمل میں لایا ہے اور کارپوریشن کے ذریعہ 1500 کروڑ روپئے خرچ کئے جائیں گے۔ 300 کلو میٹر تک عالمی طرز کی وائیٹ ٹیاپنگ سڑکیں تعمیر کی جائیں گی۔ اس کے علاوہ ایس آر ڈی پی پروگرام کے ذریعہ ٹریفک مسائل کی یکسوئی کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے۔ نئے سڑکوں کی تعمیرات پر زیادہ فنڈز خرچ کئے جائیں گے۔ اس پروگرام کے تحت 1700 کروڑ روپئے کے ابھی تک ٹنڈرس طلب کئے گئے ہیں۔ چند مقامات پر کاموں کا آغاز بھی ہوگیا ہے۔ ایل بی نگر، فیڈ اسپینر جنکشن، ایپا سوسائٹی، درگم چیرو پر کام جاری ہیں۔ مزید 100 کروڑ روپئے کے کاموں کیلئے ڈی پی آر کی تکمیل ہوگئی ہے۔ عنقریب مزید 2500 کروڑ روپئے کاموں کا بھی آغاز ہوجائے گا۔ سڑکوں کے بعد حکومت پینے کے پانی پر زیادہ توجہ دے رہی ہے۔1900 کروڑ روپئے کے کام جاری ہیں۔ اوٹر رنگ روڈ کے قریب گاؤں کو پانی سربراہ کرنے کیلئے 625 کروڑ ، رنگ مین کیلئے 308 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ پانی کی سربراہی پر جملہ2926 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ 109 مقامات پر ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات کیلئے 8225 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ ایک لاکھ ڈبل بیڈ روم مکانات کی تعمیرات کیلئے ٹنڈرس طلب کرلئے گئے ہیں۔ دیوالی تک سڑکوں کے تمام لائیٹس کو ایل ای ڈی لائٹس میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کام کیا جارہا ہے اس پر 400 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔ نالوں کی توسیع پر 230 کروڑ روپئے ، موسی ندی کی ترقی اور خوبصورتی پر 1665 کروڑ روپئے خرچ کئے جارہے ہیں۔