حیدرآباد میں 50.86فیصد پولنگ‘رائے دہی کے تناسب میں کمی

صرف 9 اسمبلی حلقوں میں ووٹنگ فیصد 50 سے زیادہ ۔ اقلیتی غلبہ والے حلقوں کا تناسب مایوس کن

حیدرآباد۔7ڈسمبر(سیاست نیوز)شہر حیدرآباد میں رائے دہی کے فیصد میں مجموعی اعتبار سے 2.13 فیصد کی کمی ریکارڈ کی گئی اور شہر حیدرآباد کے 15حلقہ جات اسمبلی میں رائے دہی کے فیصد میں گراوٹ ریکارڈ کئے جانے کے بعد شہر حیدرآباد کے انتخابی عہدیداروں اور سیاسی جماعتوں کے قائدین میں تشویش پائی جانے لگی ہے۔ حلقہ اسمبلی نامپلی میں سب سے کم رائے دہی ریکارڈ کی گئی جہاں صرف 44.02 فیصد رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا جبکہ سب سے زیادہ رائے دہی حلقہ اسمبلی سکندرآباد میں ریکارڈ کی گئی جہاں 57 فیصد رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا۔ ضلع الکٹورل آفیسر مسٹر دانا کشور کی جانب سے جاری کردہ تفصیلات کے مطابق شہر حیدرآباد کے 15حلقہ جات اسمبلی میں 2014عام انتخابات کے مقابلہ میں 2.13 فیصد گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے ۔ 2014عام انتخابات کے ساتھ منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوران شہر حیدرآباد کے ان حلقہ جات اسمبلی میں مجموعی اعتبار سے 52.99 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ آج ہوئی رائے دہی کے دوران 50.86فیصد رائے ریکارڈ کی گئی ۔ حلقہ اسمبلی چارمینار میں رائے دہی کا فیصد 46.03رہا جبکہ حلقہ اسمبلی چند رائن گٹہ میں 48فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی ‘ حلقہ اسمبلی یاقوت پورہ میں رائے دہی کا فیصد 45 رہا اور حلقہ اسمبلی بہادر پورہ میں 49.50 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی ہے ۔حلقہ اسمبلی گوشہ محل میں 50.28 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی اور حلقہ اسمبلی کاروان میں 50.89 فیصد رائے دہی ریکارڈ کی گئی ہے اور شہر حیدرآباد کے دیگر حلقہ جات اسمبلی مشیرآباد میں 51.34‘ حلقہ اسمبلی عنبر پیٹ میں 55.54‘ حلقہ اسمبلی خیریت آباد میں 54فیصد ‘ حلقہ اسمبلی جوبلی ہلز میں 54.60 فیصد و وٹوں کا استعمال کیا گیا او رکہا جار ہاہے ہے کہ شہر حیدرآباد کے حلقہ جات اسمبلی میں موجود 15حلقوں میں9 ایسے حلقہ ہیں جہاں رائے دہی کا فیصد 50سے تجاوز کیا لیکن اگر اس صورتحال کا مجموعی طور پر جائزہ لیا جائے تو یہ اعداد و شمار میں تبدیلی نہیں کی جاسکتی اور اتنے کم رائے دہی کے فیصد نے سیاسی قائدین کی بھی نیندیں غائب کردی ہیں۔7ڈسمبر کو ہوئی رائے دہی کے دوران ابتدائی اوقات میں رائے دہی کے فیصد میں کافی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ بعد نماز جمعہ محکمہ پولیس کی سختی کے باوجود پرانے شہر حیدرآباد کے بیشتر علاقو ں میں عوام کی جانب سے حیدرآباد پارلیمانی حلقہ میں شامل ان نشستوں پر عہدیداروں کی جانبداری اور بوگس رائے دہی کے عروج پر ہونے کے باوجود رائے دہی کے فیصد میں کمی ریکارڈ کئے جانے سے عہدیداروں میں بھی مایوسی پائی جا رہی ہے اور کہا جا رہاہے کہ انتخابات میں حصہ لینے کے لئے جی ایچ ایم سی کے علاوہ طلبہ ‘ معذورین اور غیر سرکاری تنظیموں کی جانب سے شعور بیداری مہم چلائے جانے کے باوجود بھی رائے دہی کے فیصد میں کمی افسوسناک ہے۔