حیدرآباد میں ایک گیارہ سالہ لڑکی کو سزا کے طور پر لڑکوں کے بیت الخلاء کے سامنے کھڑا کردیاگیا

حیدرآباد۔ان دنوں ایک کے بعد دیگر افسوسناک واقعات اسکولوں میں رونماء ہورہے ہیں‘ ایک اور چونکا دینے والے واقعہ منظرعام پر آیا ہے جس میں ایک گیارہ سالہ لڑکی کومکمل یونیفارم نہ پہننے کی سزاء کے طور پر لڑکوں کے بیت الخلاء کے سامنے کھڑا کردیاگیا۔

اے این ائی سے بات کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی نے کہاکہ ’’ جب میں اپنے کلاس روم میں جارہی تھی‘ میرے پی ٹی ٹیچر نے روک کر یونیفارم کے متعلق پوچھا۔ میں نے انہیں سچ بتادیا کہ میرے ماں نے یونیفارم دھوکر ڈالا ہے اس لئے میںیونیفارم پہن کر نہیں ائی۔

میں انہیں سمجھانے کی کوشش کررہی تھی کہ میرے والدین نے اسکول ڈائیری میں اس ضمن میں ایک نوٹ بھی لکھا ہے۔ مگر وہ میری بات سننے کے بجائے مجھ پر چلانے لگی۔ بعدازاں انہوں نے مجھے ڈھکیل کر لڑکوں کے بیت الخلاء کے پاس لے گئی اور وہاں کھڑا کردیا‘‘۔

متاثرہ لڑکی نے مزید کہاکہ’’ پانچویں جماعت کے لڑکے مجھے دیکھتے او رہنستے رہے۔

کچھ دیر بعد میری پی ٹی ٹیچر نے دوبارہ اس قسم کی غلطی نہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کلاس میں جانے کی اجازت دی۔ بعدازاں انہوں نے میرے دوسرے ٹیچرس سے بھی اس ضمن میں بات کی۔ میں نے فیصلہ کرلیاہے اب میں دوبارہ اسکول نہیں جاؤنگی‘‘۔

واقعہ کے بعد بہت ساری تنظیمو ں نے پی او سی ایس او ایکٹ کے تحت ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کامطالبہ کیا ہے۔