حیدرآباد میںسیلاب کی صورتحال، ضلع رنگاریڈی جھیل میں تبدیل

کئی تالابوں کے پشتے ٹوٹ گئے، بعض مقامات پر نالے اُبل پڑے، نشیبی علاقے زیرآب، عوام میں خوف و دہشت

حیدرآباد۔ 21ستمبر(سیاست نیوز) شہر میں مسلسل بارش کے سبب سیلاب کی صورتحال پیدا ہو چکی ہے۔بارش کی تباہ کاریوں نے آج شہر کے ایک حصہ کے لوگوں کوایسی مشکلات میں مبتلاء کردیا کہ شہری ان حالات میں گھروں سے باہر نہیں نکل پائے اور ضلع رنگاریڈی میں اسکولوں و دیگر تعلیمی اداروں کو تعطیل دیدی گئی۔بلدی حدود میں ہوئی اس موسلادھار بارش سے 50کروڑ کے نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے۔ حیدرآباد کے علاوہ اطراف کے نواحی علاقوں میں رات بھر جاری بارش کے سبب دو تالابوں کے پشتہ ٹوٹ گئے اور کئی نالوں سے پانی ابل کر گھروں میں داخل ہوگیا۔رات بھر جاری رہی بارش کے دوران کئی نشیبی علاقوں سے مکینوں کا تخلیہ کروانے اور انہیں چوکنا رکھنے کے اقدامات کا سلسلہ جاری رہا اور حسین ساگر لبریز ہوجانے کے بعد مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد و محکمہ ٔ آبپاشی و آبرسانی کے عہدیداروں نے چوکسی اختیار کرلی۔ 20ستمبر کی رات شروع ہوئی اس بارش کے ساتھ ہی بلدیہ نے چوکسی اختیار کرلی تھی لیکن اس کے باوجود قطب اللہ پور ‘ شاہ پور نگر‘ بالا نگر ‘ گوتم نگر‘ فتح نگر و صنعت نگر کے علاقوں میں موسلادھار بارش کے سبب نالے ابل پڑے اور لوگ خوف کے عالم میں رات بھر جاگتے رہے۔مجموعی اعتبار سے جی ایچ ایم سی حدود میں 8سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی جبکہ نواحی علاقوں میں سب سے زیادہ کوکٹ پلی‘ شاہ پور نگر‘ بالانگر میں 16.5سنٹی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی

 

لیکن پرانے شہر کے علاوہ شہر کے مرکزی علاقوں میں رات بھر ہلکی و تیز بارش کا سلسلہ جاری رہا۔ دونوں شہروں میں صبح کی اولین ساعتوں تک بھی بارش کا سلسلہ جاری رہا لیکن نواحی علاقوں میں موسلادھار بارش نے ضلع رنگاریڈی کے علاقوں کو جھیل میں تبدیل کردیا۔ رات دیر گئے جاری رہنے والی اس بارش کے متعلق دہلی میں موجود چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے کمشنر بلدیہ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی سے صبح کی اولین ساعتوں میں رابطہ قائم کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کیں بعد ازاں انہوں نے راحت کاری کاموں میں تیزی لانے کیلئے دیگر محکمہ ٔ جات کے عہدیداروں کی خدمات حاصل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔ ریاستی وزیر مسٹر ٹی سرینواس یادو نے شدید بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرتے ہوئے حالات سے آگہی حاصل کی اور بلدی عملہ کی جانب سے بارش کے پانی کی نکاسی کے عمل کا جائزہ لیا۔ رات بھر شدید بارش کے سبب این ٹی آر گارڈنس نیکلس روڈ پر اچانک ایک میٹر دائرے کا گڑھا نمودار ہوا جس کی اطلاع موصول ہوتے ہی مسٹر ایم دانا کشور منیجنگ ڈائریکٹر محکمہ ٔ آبرسانی نے جائے واقعہ پہنچ کر مرمتی کاموں کا اپنی راست نگرانی میں آغاز کروایا۔ مرمتی کاموں کے آغاز کے ساتھ ہی یہ گڑھا 3میٹر کے دائرے تک کھل گیا اور 4میٹر سے زیادہ گہرا ہو گیا ۔ فوری مرمتی کاموں کے آغاز سے کوئی برا حادثہ ہونے سے ٹل گیا۔

 

رات دیر گئے اپل میں واقع متھلا کنٹہ الوال کا پشتہ ٹوٹ جانے کے سبب اطراف کے نشیبی علاقوں میں موجود مکانات میں پانی داخل ہوگیا ۔ ترملگیری‘ الوال‘ کوکٹ پلی‘ ٹولی چوکی ‘ شیخ پیٹ ‘ گوتم نگر اور دیگر علاقوں میں بھی رات دیر گئے شدید بارش کے سبب شہریوں میں خوف و ہراس دیکھا گیا لیکن کئی مقامات پر بلدیہ کے ایمرجنسی عملہ کو پانی کی نکاسی کرتے دیکھا گیا۔ ملے پلی‘ نامپلی‘ مہدی پٹنم ‘ آصف نگر کے علاقوں میں بھی ہلکی اور تیز بارش ریکارڈ کی گئی۔ صبح 4بجے کے قریب افضل ساگر نالہ ابل پڑنے کی اطلاعات کے ساتھ ہی بلدیہ عملہ نے صفائی کے اقدامات کا آغاز کیا جس کے سبب اطراف کے علاقے محفوظ رہ سکے۔ بارش کے دوران رامکی ٹاؤر کی زیر تعمیر کمپاؤنڈ وال منہدم ہونے کے علاوہ گورنمنٹ ہائی اسکول توپخانہ کی قدیم دیوار منہدم ہو گئی لیکن ان واقعات میں کوئی نقصان نہیں ہوا۔ کمشنر بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے صبح کی اولین ساعتوں میں پانی میں محصور علاقوں میں کشتی کی خدمات کی فراہمی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اشد ضرورت پڑنے پر بلدیہ نے نیشنل ڈیساسٹر منیجمینٹ کی اعانت سے عوام کو راحت پہنچانے کیلئے کشتی کی خدمات کو تیار رکھے ہوئے ہے۔شہر کے کئی علاقوں بشمول کشن باغ‘ بہادر پورہ‘ میر عالم‘ کالا پتھر‘ تاڑبن‘ نشیمن نگر‘ تالاب کٹہ‘ اعظم پورہ میں گھروں اور سیلرس میں پانی داخل ہوگیا جس کی نکاسی کا عمل شام تک بھی جاری رہا۔

 

رات دیر گئے مسلسل بارش کے دوران شہر کے بیشتر علاقوں میں برقی سربراہی منقطع رہی۔ مختلف مقامات پر درخت گرنے کے علاوہ برقی تاروں کے ٹوٹنے کی کی شکایات موصول ہوئیں ۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے چلائے جانے والے کال سنٹر سے کوئی جواب نہ دیئے جانے کی عوام نے شکایت کی لیکن عہدیداروں نے ان شکایات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ رات بھر کال سنٹر پر زائد از 400شکایات موصول ہوئیں جن میں بیشتر شکایات کی فوری یکسوئی کے اقدامات بھی کئے گئے لیکن بعض مقامات تک رسائی میں دشواریوں کا سامنا کرناپڑا۔ دونوں شہروں میں بارش کے دوران پیدا شدہ صورتحال کا مختلف عہدیداروں اور قائدین نے جائزہ لیتے ہوئے راحت رسانی کاموں میں سرعت پیدا کرنے کے اقدامات کئے۔ مئیر جی ایچ ایم سی مسٹر بی رام موہن راؤ نے بارش سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا علاوہ ازیں انہوں نے کمشنر بلدیہ و ایم ڈی واٹر ورکس کے ہمراہ حسین ساگر کا معائنہ کرتے ہوئے صورتحال سے آگہی حاصل کی۔نشیبی علاقوں اور متاثرہ رہائشی عمارتوں میں فوری راحت پہنچانے کے اقدامات میں سڑکوں پر جمع پانی کے سبب دشواریاں پیش آرہی تھیں۔صبح جبکہ بارش کافی حد تک تھم چکی تھی اس کے باوجود بھی کئی سڑکوں پر پانی جمع دیکھا گیا اور شہر ی علاقوں میں موجود کئی اسکولوں کو تعطیل دیدی گئی جو اسکول کھلے رہے ان میں طلبہ کی حاضری کافی کم دیکھی گئی کیونکہ سڑکوں پر جمع پانی اور اچانک ضلع رنگاریڈی کے اسکولوں کو تعطیل کے اعلان کے سبب عوام میں غلط فہمیاں پیدا ہوگئی تھیں۔رات دیر گئے تک کوکٹ پلی ، اوپل اور شہر کے دیگر مضافاتی علاقوں میں وقفہ وقفہ سے اوسط اور موسلادھار بارش کا سلسلہ جاری رہا ۔