ایک ملزم کو عمرقید‘ نامپلی کریمنل کورٹ کی خصوصی عدالت کا فیصلہ ‘3ملزمین ہنوز مفرور
حیدرآباد ۔10ستمبر ( سیاست نیوز) نامپلی کریمنل کورٹ کی خصوصی عدالت نے حیدرآباد کے جڑواں بم دھماکہ کیس کے قصوروار پائے جانے والے دو ملزمین کو موت کی سزا سنائی ‘ جب کہ ایک اور سزا یافتہ ملزم کو عمر قید کی سزا دی گئی ۔ چرلہ پلی سنٹرل جیل میں قائم کی گئی عدالت کے جج ڈاکٹر ٹی سرینواس راؤ نے آج شام اپنے فیصلہ میں انڈین مجاہدین کے مبینہ ارکان اکبر اسمعیل چودھری اور انیق شفیق سید کو سزائے موت دینے کا فیصلہ سنایا ۔ اسی طرح ایک اورملزم محمد طارق انجم کو عمر قید کی سنائی گئی ۔ 25اگست سال 2007ء کو گوگل چاٹ اور لمبنی پارک میں طاقتور بم دھماکے ہوئے تھے جس میں 45افراد ہلاک اور 50زخمی ہوگئے تھے ۔ اس کیس کی تحقیقات کرنے والے ریاست کے انسداد دہشت گرد شعبہ کاؤنٹر انٹلیجنس سیل نے پانچ ملزمین انیق شفیق سید ‘اکبر اسمعیل چودھری ‘ فاروق شرف الدین ترقش ‘ محمد صادق اسرار احمد شیخ اور طارق انجم کو گرفتار کیا تھا ۔اس کیس میں جملہ 172 گواہوں کے بیانات قلمبند کئے گئے تھے اور چرلہ پلی جیل میں قائم کی گئی خصوصی عدالت میں مقدمہ کی سماعت ہوئی تھی ۔ 4ستمبر کو عدالت نے اکبر اور انیق کو بم دھماکوں میںملوث ہونے کا قصوروار پایا تھا جبکہ شرف الدین اور صادق اسرار شیخ کو بری کردیا تھا اور 10ستمبر کو قصوروار ملزمین کی سزا کا اعلان کرنے کا فیصلہ دیا تھا ۔ طارق انجم کو دھماکہ کرنے والے ملزمین کی مدد کرنے کے الزام میں اسے عمر قید کی سزا دی ۔ عدالت کی جانب سے دو ملزمین کو سزائے موت دیئے جانے پر سرکاری وکیل کے سریندر نے کہاکہ استغاثہ ملزمین کے خلاف جرم ثابت کرنے میں کامیاب ہوا ہے جس کے نتیجہ میں انہیں موت کی سزا دی گئی ۔ انہوں نے کہاکہ اس کیس کے اہم ملزمین اقبال بھٹکل ‘ ریاض بھٹکل اور عامر رضا خان ہنوز مفرور ہیں ۔ عدالت نے اکبر اسمعیل چودھری اور انیق شفیق سید کو سزائے موت دینے کے بعد انہیں 10ہزار فی کس کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے ۔