حکومت کٹھوعہ سانحہ کو سنجیدگی سے لے او رملزمین کے خلاف فوری کارروائی کرے:فاروق عبداللہ

سری نگر : نیشنل کانفرنس کے صدر و رکن پارلیمان ڈاکٹر فاروق عبد اللہ نے کہا کہ کٹھوعہ کی آٹھ سالہ کمسن بچی آصفہ بانو کے والدین کو جلد از جلد انصاف ملنا چاہئے۔جبکہ اس معصوم کے درندہ صفت وحشی قاتلوں کو قانون کے تحت عبرتناک سزا ملنی چاہئے۔فاروق عبد اللہ نے سری نگر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ آصفہ کے ساتھ پیش آئے سانحہ کے بارے میں سن کر انسانیت کانپ اٹھتی ہے۔

او رہر ذی شعور شخص اس پر ماتم افسوس او رتشویش کا اظہار کر رہا ہے۔کٹھوعہ کے رسانہ نامی گاؤں کی رہنے والی آٹھ سالہ آصفہ بانو کو ۱۰ جنوری کو اس وقت اغواء کیا گیا تھا جب وہ گھوڑوں کو چرانے کے لئے جنگل گئی ہوئی تھی۔

ا سکی نعش ۱۷ جنوری کو رسانہ کے جنگلوں میں دستیاب ہوئی۔فاروق عبد اللہ نے کہا کہ معصوم آصفہ کے کیس میں کرائم برانچ کی ابتدائی رپورٹ میں جو انکشافات کئے گئے ہیں وہ انتہائی تشویشنا ک ہیں او ر حکومت کو چاہئے کہ ایسے عناصر کو فوری دھر لیا جائے ۔

انھوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ کٹھوعہ سانحہ کو سنجیدگی سے لے او رفوری طور پر اس سازش میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی جائے۔

شوپیان میں ہوئی ہلاکتوں کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے فاروق عبد اللہ نے کہا کہ بے گناہ نوجوانوں کے قتل کے جو نت نئے جوازبخشے جارہے ہیں وہ ہمیں قابل قبول نہیں۔بے گناہ قاتلوں کو کسی بھی صورت میں سزا ملنی چاہئے۔او رکشمیرمیں جاری خونریزی کو فوری طور پر بندکیا جاناچاہئے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت ہند سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ یہاں کے لوگوں کے لئے خصوصا نوجوانوں کے دل جیتنے کے لئے سیاسی مفادات اور ووٹ سیاست سے بالا تر ہوکر سنجیدہ اقدامات کریں ۔خون خرابہ او رآپریشنوں سے کچھ بھی حاصل ہونے والانہیں ہے۔

افہام و تفہیم ہی امن اور سلامتی کا واحد راستہ ہے او رکشمیر کے بارے میں یہی راہ اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔