حکومت کو جی ایس ٹی کے ذریعہ 7.41 لاکھ کروڑ حاصل

4 ماہ کے دوران حکومت کے مالیہ میں شاندار اضافہ، وزارت فینانس کی رپورٹ
نئی دہلی 27 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستان کو گڈس اینڈ سرویس ٹیکس کے پہلے سال میں ٹیکسوں کی مد میں 7.41 لاکھ کروڑ روپئے وصول ہوئے ہیں۔ اس طرح گزشتہ چار ماہ کے دوران حکومت کو شاندار مالیہ حاصل ہوا ہے۔ وزارت فینانس کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے جی ایس ٹی کے ذریعہ اس کے نفاذ کے بعد سے پہلے 8 ماہ کے لئے 7.17 لاکھ کروڑ کا نشانہ مقرر کیا تھا۔ 17 مرکزی اور ریاستی ٹیکسوں کا حساب پیش کیا گیا۔ نئے ٹیکس نظام کے بعد سے حکومت کو بہترین مالیہ وصول ہورہا ہے خاص کر اشیاء کی فروخت پر ٹیکس کی حصولی میں اضافہ دیکھا گیا۔ 21 مارچ 2018 ء کے ختم تک جی ایس ٹی 7.41 لاکھ کروڑ روپئے وصول ہوئی ہے۔ صرف مارچ کے مہینے میں ہی 24 ہزار کروڑ روپئے وصول ہوئے ہیں جو ماہانہ اوسطاً 89 ہزار کروڑ روپئے کی وصولی کے برعکس ہیں۔ سابق 8 ماہ کے دوران حکومت نے موجودہ حساب کتاب کے طریقہ کار کو مزید بہتر بنانے کی کوشش کی تھی۔ فی الحال جی ایس ٹی کے ذریعہ وصول ہونے والا ٹیکس حوصلہ افزاء رہا۔ 2018-19 ء مالیاتی سال کا اِس ماہ سے آغاز ہورہا ہے۔ اس سلسلہ میں حکومت نے رقمی بنیادوں پر اپنے حساب کتاب کو مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا ہے جہاں مالیاتی حصولی کی تفصیلات درج کی جائیں گی۔ سال 2017-18 ء کے دوران جی ایس ٹی کے تحت جملہ 7.19 لاکھ کروڑ روپئے وصول کئے گئے تھے۔ اب یہ وصولی اگسٹ 2017 ء اور مارچ 2018 ء کے درمیان کی گئی تھی۔ اس میں 1.19 لاکھ کروڑ روپئے سی جی ایس ٹی بھی شامل ہیں۔ مارچ کے اختتام تک مرکز کو اس کی چنگی وصولی میں 20 ہزار کروڑ روپئے کا اضافہ ہوا ہے۔ عہدیداروں نے بتایا کہ اس رقم سے ریاستوں کو ہونے والے نقصانات کی پابجائی کی جائے گی۔ جی ایس ٹی کے تحت ٹیکس کا نفاذ مرکز اور ریاستوں کے درمیان 50-50 کی اساس پر ہے۔ اس طرح کے ٹیکس کو سنٹرل ۔ جی ایچ ٹی یا سی جی ایس ٹی اور ریاستی جی ایس ٹی یا ایس جی ایس ٹی کی حیثیت سے اِن ٹیکسوں کو جانا جاتا ہے۔ بین ریاستی اشیاء کی منتقلی کے ساتھ ساتھ برآمدات پر بھی جی ایس ٹی نافذ کی گئی ہے۔ اندرون ملک سربراہ کی جانے والی اشیاء پر بھی ٹیکس وصول کیا جارہا ہے۔