حکومت کسی بھی سیاسی جماعت کی ہو ، مسلمانوں کے مفادات اولین ترجیح

ادارہ سیاست سے بھر پور تعاون ، ریزیڈنشیل اسکولس میں داخلہ کے لیے مشاورتی اجلاس ، جناب ظہیر الدین علی خاں و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔2مئی(سیاست نیوز) حکومت کی فلاحی اسکیمات کو کامیاب بنانے کے لئے اسکیم کے متعلق شعور بیداری مہم ضروری ہے اور ادارہ سیاست اس کام کے لئے ہروقت تیار ہے۔ ماضی میں بھی سیاست نے حکومت تلنگانہ کی شادی مبارک‘ بلاسودی قرض اور طلبہ کی اوورسیز اسکیم کے متعلق مسلمانوں کے اندر شعور بیداری مہم چلائی جس کے مثبت نتائج برآمد ہوئے ۔ ادارہ سیاست کی جانب سے تلنگانہ میناریٹی ریزیڈنشیل ایجوکیشنل انسٹیٹوٹیشن سوسائٹی کی معلنہ رہائشی اسکول اسکیم کے متعلق شعور بیداری کا بھی بیڑہ سیاست نے اٹھایا ہے اور اس سلسلہ کے کڑی کے طور پر ادارہ سیاست میں ٹی ایم آر ائی ایس پراجکٹس منیجرس جناب عبدالطیف اور اعجاز احمد کے ہمراہ شہر کی مختلف رضاکارانہ تنظیموں کی ایک نشست منعقد کی گئی ۔ جناب ظہیر الدین علی خان کی نگرانی میںمنعقدہ اس نشست میں رہائشی اسکولس کے متعلق مشیرآباد اسمبلی حلقہ سے شعور بیداری مہم شروع کا فیصلہ لیا گیا۔ جناب ظہیر الدین علی خان نے کہاکہ ریاست تلنگانہ میںمسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کا دور کرنے کا یہ بہترین ذریعہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ حکومت چاہئے کسی بھی سیاسی جماعت کی ہو مگر مسلمانوں کے مفادات ہماری اولین ترجیح ہونے چاہئے اورادارہ سیاست تلنگانہ میںمسلمانوں کی تعلیمی پسماندگی کو دور کرنے کی غرض سے شروع کی جارہی رہائشی اسکول اسکیم کو کامیاب بنانے میںمتعلقہ محکمہ کو مکمل تعاون فراہم کریگی۔انہوں نے مزیدکہاکہ رضاکارانہ تنظیموں ‘ سیاسی جماعتوں اور فلاحی اداروں پر بھی یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ رہائشی اسکولس میںداخلوں کے لئے حکومت کی جانب سے مقرر کردہ نشانہ کو پور ا کرنے میں بڑھ چڑ ھ کا حصہ لیں۔ رہائش کے ساتھ طعام ‘ یونیفارم اور نصابی کتابوں کی فراہمی کے ذریعہ حکومت تلنگانہ مسلما نوں میںتعلیم کو عام کرنے کی جو پہل کررہی ہے وہ قابلِ ستائش ہے ۔اس اسکیم کی کامیابی کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لینے والے جنت الفردوس میں اپنا مقام بنانے میںکامیاب رہیں گے ۔انہوں نے مسلمانو ںکی گنجان آبادیوں میں شعور بیداری کے ذریعہ رہائشی اسکولس میں معاشی طور پر پسماندہ مسلمانوں نونہالوں کو داخل کروانے پر زوردیا تاکہ حکومت کی جانب سے فی بچہ خرچ کئے جارہے سالانہ 80ہزار روپئے صحیح مصرف میںخرچ کئے جاسکیں۔ اسکیم کی کامیابی مستقبل میں مسلمانوں کے بہترضمانت ہوگی ۔ پراجکٹس منیجرٹی آر ایم ائی ایس اعجاز احمد نے کہاکہ پہلے مرحلے میں 71 ریزیڈنشیل اسکول کا نشانہ مقرر کیاگیا ہے جس میں پانچویں تا ساتویں جماعت کے لئے داخلوں کا سلسلہ جاری ہے ۔ لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے علیحدہ اسکولس عمارتوں کا قیام عمل میںلایا جارہا ہے ۔ 71کے منجملہ پچیس اسکولس عمارتیں طئے ہوچکی ہیںاور سوسائٹی تیزی کے ساتھ 71عمارتوںکے نشانہ کو پورا کرنے میںجٹی ہوئی ہے ۔ اعجاز احمد نے مزیدکہاکہ جناب اے کے خان کی نگرانی میں سوسائٹی ریاست کے اقلیتی طبقات کو تعلیم سے جوڑنے کی غرض سے سنجیدگی کے ساتھ کام کررہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ ادارے سیاست حکومت تلنگانہ کی مذکورہ ریزیڈنشیل اسکیم کے متعلق شعور بیداری میں ایک بہتر ین پلیٹ فارم ثابت ہوگا کیونکہ ماضی میںبھی اقلیتوں کے متعلق حکومت تلنگانہ کی معلنہ فلاحی اسکیمات کو کامیاب بنانے میںادارہ سیاست نے اہم رول ادا کیا ہے ۔چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو نے ریزیڈنشیل اسکولس کے لئے چار ہزار پانچ سو کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیاہے اور مکمل بجٹ خرچ کرنے سوسائٹی کو احکامات بھی جاری کئے ہیں ۔لہذا یہ ذمہ داری ہم پر عائد ہوتی ہے کہ بجٹ کا صحیح اور مکمل استعما ل کیاجائے جس کے لئے ریاستی سطح پر پمفلٹ‘ بیانرس‘ اشتہارات اور موٹر گاڑیوں کے ذریعہ عوام کو ریزیڈنشیل اسکولس کے متعلق معلومات فراہم کی جارہی ہیں۔صدر سٹی تنظیم آواز سید جمال قادری ‘ جناب عبدالستار‘ محمد شفیع محبا ن اہلبیت‘ اسلم عبدالرحمن ‘معراج خان ‘ محمداطہر‘ محمد شاہد ٹی آر ایس سکندرآباد‘آرشد احمد‘ فہیم انصاری‘ سید خالد محی الدین قادری اسد کے علاوہ دیگر نے بھی شرکت کی ۔ مزید تفصیلات کے لئے پراجکٹ  منیجر اعجاز احمد 996315915اورعبدالطیف 7331170790پرربط کرتے ہوئے ریزیڈنشیل اسکولس میں داخلوں کے متعلق تفصیلات حاصل کرسکتے ہیں۔