حکومت، سنٹرل یونیورسٹی میں مداخلت بند کرے : یچوری

فاشسٹ ہندو راشٹریہ کے نظریہ کو مسلط کرنے کی کوشش افسوسناک، طلبہ برادری کو نشانہ بنانے کی مخالفت
نئی دہلی ۔ 25 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) سی پی آئی (ایم) لیڈر سیتارام یچوری نے آج بی جے پی پر تنقید کی کہ وہ ملک پر گھناونی فاشسٹ ہندو راشٹریہ کے اپنے نظریہ کو مسلط کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ انہوں نے حکومت سے کہا کہ وہ سنٹرل یونیورسٹیوں میں اپنی مداخلت کو فوری روک دیں۔ ان یونیورسٹیوں کا قیام مرکزی قانونی کے تحت عمل میں لایا گیا ہے۔ دلت طالب علم کی خودکشی اور جواہر لال نہرو انسٹیٹیوٹ میں طلبہ کی گرفتاری پر پیدا شدہ تنازعہ کے درمیان انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہاؤز کمیٹی تشکیل دے تاکہ مختلف سنٹرل یونیورسٹیوں میں رونما ہونے والی تازہ تبدیلیوں کا جائزہ لیا جاسکے۔ راجیہ سبھا میں جے این یو اور حیدرآباد یونیورسٹی کے بشمول ملک کی تمام اعلیٰ سنٹرل تعلیمی اداروں میں رونما ہونے والی صورتحال پر راجیہ سبھا میں مباحث کا آغاز کرتے ہوئے یچوری نے کہا کہ ہندوستان کو ایک جمہوری ملک بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ یہاں پر ایک سیکولر جمہوری نظام قائم ہے لیکن اسے گھناونی اور فاشسٹ ہندو راشٹرا میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ براہ کرم پوری طلبہ برادری اور تعلیمی اداروں کو نشانہ نا بنایا جائے۔ قوم پرستی کے نام پر طلبہ کو پریشان کیا جارہا ہے۔

بعض یونیورسٹیوں میں حکومت کی جانب سے مداخلت بیجا اور غیرقانونی ہے۔ انہوں نے تمام مخالف قوم سرگرمیوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ وہ قوم دشمنی کی بڑھتی لہر کو کچلنے کیلئے سخت اقدامات کرے ۔ اس کے ساتھ ہی وہ طلبہ برادری پر شکنجہ کسنے کی اپنی کوشش سے باز آجائے۔ تعلیمی اداروں پر حکومت کا کوئی حق نہیں چلتا۔ انہوں نے احساس ظاہر کیا کہ حکمراں پارٹی ہندوستان پر اپنے فاشسٹ نظریہ کو مسلط کرنے کیلئے کوشش کررہی ہے۔ کوتاہ ذہنی اور تنگ نظری پر مبنی قوم پرستی کا نظریہ ناقابل قبول ہے اور یہ نظریہ ہندوستانی عوام کے مزاج کے برعکس ہے۔ ہندوستان کے سابق حکمرانوں جیسے اشوک سے لیکر رابندر ناتھ ٹیگور اور مہاتما گاندھی تک قوم پرستانہ مزاج کے ساتھ عوام کے اندر مساوات کو فروغ دیا تھا۔ انہوں نے قوم پرستی کی آڑ میں کی جانی والی کارروائیوں کو سنگین معاملہ قرار دیااور حکومت سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ آیا حکومت کی مخالفت کرنے والی اپوزیشن کو بھی قوم دشمن قرار دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ تمام سنٹرل یونیورسٹیوں کو مرکزی قوانین کے تحت قائم کیا گیا ہے۔ انہوں نے حیدرآباد یونیورسٹی کے دلت طالب علم روہت ویمولا کا حوالہ دیا اور کہا کہ حکومت نے اس طالب علم کی اسکالرشپ روک دی تھی جس کی وجہ سے اس نے خودکشی کی تھی اور صورتحال ابتر ہوگئی تھی۔ جواہر لعل نہرو یونیورسٹی تنازعہ پر انہوں نے کہا کہ کنہیا کمار نے اسٹوڈنٹس یونین صدر کی حیثیت سے جو تقریر کی اس میں اس نے کہا تھا کہ میں آزادی چاہتا ہوں۔ میں بھوک اور قدیم مذہبی قوانین آزادی چاہتا ہوں ۔ میں غربت سے آزادی چاہتا ہوں۔ آپ مجھے گرفتار کیجئے ۔ اگر آپ مجھ میں خرابی نظر آتی تو مجھے گرفتار کیجئے لیکن ہمارے بچوں کے خلاف سازش کرنا بند کردیں۔ جواہر لال نہرو یونیورسٹی کے طالب علم کی حیثیت سے یچوری نے کہا کہ اس یونیورسٹی نے اس ملک کو غیرمعمولی طلبہ دیئے ہیں۔ ان کی صلاحیتوں سے ملک کا شہر شعبہ ترقی کررہا ہے۔