محبوبہ مفتی کا مکتوب ناقابل فہم ‘ بحران سے نمٹنے کیلئے واضح منصوبہ نہیں ‘ عمر عبداللہ کے سلسلہ وار ٹوئیٹس
سرینگر ۔ 4ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) نیشنل کانفرنس لیڈر عمر عبداللہ نے آج کہا کہ چیف منسٹر محبوبہ مفتی سعید فی الواقعی مذاکرات کے معاملہ میں سنجیدہ ہیں تو انہیں چاہیئے کہ حُریت قائدین کو رہا کریں ۔ انہوں نے محبوبہ مفتی کی جانب سے علحدگی پسند قائدین کو کُل جماعتی وفد سے ملاقات کی دعوت پر یہ ردعمل ظاہر کیا ۔ عمر عبداللہ نے کہاکہ بحیثیت چیف منسٹر انہوں نے علحدگی پسند قائدین کو گرفتار کیا ہے اور اب بحیثیت جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی صدر انہیں مذاکرات کی دعوت دے رہی ہے ۔ آخر یہ معلوم ہونا چاہیئے کہ کشمیر پھر کیوں جل رہا ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ جب چیف منسٹر ہی اس معاملہ میں واضح نقطہ نظر نہیں رکھتیں اور اُن کا ذہن دو رُخی پالیسی اختیار کئے ہوئے ہے‘ ایسے میں یہ توقع کس طرح کی جاسکتی ہے کہ مذاکرات میں پیشرفت ہوگی ۔ محبوبہ مفتی نے بحیثیت صدر پی ڈی پی کل علحدگی پسند قائدین کو مکتوب روانہ کیا جس میں جموں و کشمیر مسئلہ کے پُرامن حل کیلئے تعاون کی خواہش کی گئی اور انہیں کُل جماعتی وفد سے ملاقات کی دعوت بھی دی گئی جو آج کشمیر پہنچ رہا ہے ۔
سابق چیف منسٹر عمر عبداللہ نے سلسلہ وار ٹوئٹس میںکہا کہ یہ مکتوب میڈیا کے حوالے کرنے کے بجائے محبوبہ مفتی کو چاہیئے تھا کہ وہ علحدگی پسند قائدین کو جو اس وقت حراست میں ہیں رہا کردیتی ۔ نیشنل کانفرنس کے کارگذار صدر نے کہاکہ علحدگی پسند قائدین اس وقت جیل میں ہیں اور چیف منسٹر نے اُن سے کہا ہے کہ وفد سے ملاقات کیلئے وقت اورمقام کا تعین کریں ۔ انہوں نے یہ جاننا چاہا کہ یہ ملاقات کیوں کر ہوسکتی ہے ۔ میر واعظ عمر فاروق گورنمنٹ سب جیل میں ہیں ۔ یاسین ملک سنٹرل جیل اور دیگر علحدگی پسند قائدین ریاست کی مختلف جیلوں میں بند ہیں ۔ ایسے میں محبوبہ مفتی کس طرح اُن سے وقت اورمقام کے تعین کی خواہش کرسکتی ہیں ۔ عمر عبداللہ نے محبوبہ مفتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ پہلے وہ اُن جیلوں کی فہرست منظر عام پرلائیںجہاں علحدگی پسند قائدین کو رکھا گیا ہے ۔ اس کے بعد وفد کے دورہ کے اوقات کا تعین کرے تاکہ اس وفد کو علحدگی پسند قائدین سے ملاقات کا موقع فراہم ہوسکے ۔ انہیں پہلے جیلوں کی فہرست کا انکشاف کرنا چاہیئے اور ساتھ ہی ملاقات کے سرکاری اوقات کی بھی سراحت کرنی چاہیئے ۔ انہی اوقات میں وفد محروس علحدگی پسند قائدین سے جیل پہنچ کر ملاقات کرسکتا ہے ۔
وفد کا دورہ لاحاصل : علحدگی پسند قائدین
٭ محبوبہ مفتی کی جانب سے دعوت کے بعد علحدگی پسند قائدین نے آج کہا کہ اہم ترین مسئلہ کی یکسوئی کیلئے یہ شفاف اور ایجنڈہ پر مبنی مذاکرات کا متبادل نہیں ہوسکتا ۔ علحدگی پسند قائدین سید علی شاہ گیلانی ‘ میر واعظ عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ ہم یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اس وفد کے دورہ سے آخر کیا حاصل ہوگا ۔ بحران سے نمٹنے کیلئے پارلیمانی وفد کا دورہ یا ٹریک ۔II پالیسی حقیقی شفاف اور ایجنڈہ پر مبنی مذاکرات کے ذریعہ اہم مسئلہ کو حل کرنے کا طریقہ کار نہیں ہوسکتا ۔ ہمارا یہ واضح موقف ہے اور ہم نے بین الاقوامی سطح پر اور عالمی فورم کو جو مکتوب بھیجے ہیں ان میں بھی اسی موقف کا اظہار کیا گیا ہے ۔