حضرت نظام الدین اولیاءؒ کے715ویں عرس مبارک کا آغاز۔ عقید ت مندوں میں تمام مذاہب کے مرد اور عورتیں شامل

نئی دہلی۔ پیر کے روزحضرت الدین اولیا’ؒ کے715ویں عرس مبارک کا سلسلہ شروع ہوا ۔ دنیا بھر سے عقیدت مند یہاں پر پہنچے۔ فاتحہ خوانی کے بعد قوالی کا پروگرام ہوا بعدازاں لنگر کا اہتمام بھی کیاگیا۔

اس مرتبہ پاکستان سے سو سے زائد لوگوں نے بھی عرس شریف میں شرکت کی۔

پچھلے ہفتہ ہی پاکستان کے ہائی کمشنر بارگاہ نظام الدین اولیاء پہنچے اور چادر پیش کی تھی۔سجاد نشین سید عزیز نظامی نے کہاکہ’’ حضرت نظام الدین اولیاء کا وطیرہ رہا ہے کہ وہ تمام عمر بلاتفریق مذہب اور ذا ت پات انسانی اور بھائی چارہ کے اصولوں پر عمل کرتے رہے۔

یہی وجہہ ہے کہ بڑے پیمانے پر تمام مذاہب اور طبقات کے لوگ یہاں پر حاضری دے کر فیضاب ہوتے ہیں۔ آپ دیکھ سکتے ہیں ہجوم میں 70فیصد لوگ غیر مسلم ہیں‘‘۔

درگاہ میں 84سالہ کنول شرما پچھلے 65سالو ں سے عقیدت مندو ں میں چائے تقسیم کرتے ہیں’’ میری بھوک ہر روز یہاں پر آکر چائے کی تقسیم کرنا ہے‘‘۔ساتھ میں ہجوم میں شامل بچوں کو بسکٹ بھی حوالہ کررہے تھے۔

شرما نے کہاکہ’’اگر زندگی میں کوئی مشکل درپیش آتی ہے تو یہاں پر ائے ۔ اور ان میں ( نظام الدین اولیاءؒ ) میں میرا یقین ہے وہ اس کو حل کریں گے‘‘۔اس کے عقب میں کھڑے ایک شخص نے کہاکہ ’’بادشاہوں کا بادشاہ‘‘۔سید محمد کابل سے ائے ہیں۔

انہو ں نے کہاکہ’’ہر سال میںآتا ہوں۔مجھے بڑا روحانی سکون ملتا ہے‘‘۔مشکلات کے باوجود ہر سال بہار اور اترپردیش سے کئی لوگ یہاں پر آتے ہیں۔ بہار کے ایک ڈرائیور محمد حسن نے کہاکہ’’مشکلات یہاں پر آکر حل ہوجاتے ہیں۔ہرسال میں یہاں پر کسی بھی حال میں آتا ہوں‘‘۔

درگاہ میں قوالی کی دھن او رلنگر کی قطار میں کھڑے لوگوں کی آوازوں کا امتزاج بھی سنائی دیتا ہے۔ نظامی نے کہاکہ قوالوں کو درگاہ کوئی رقم نہیں ادا کرتا یہ تمام والینٹرس ہیں 22سے 24گروپس پر مشتمل اور یہ تمام ملک کے مقبول قوال ہیں۔عرس محل کے باہر علیحدہ طور پر قوالی کا اہتمام چل رہا تھا۔

ڈسمبر28تک عرس تقاریب کا اہتمام جارے رہے گا۔ سردیوں کے باوجود لوگ تاندور‘ گرلس اور کباب کے پکوان سے لوگ لطف اندوز ہورہے ہیں۔ رات دیر گئے تھے لنگر ‘ تبارک کی تقسیم اور قوالی کا سلسلہ جاری رہا۔ درگاہ کے قریب جے ایل ایس میٹرو اسٹیشن ہے جس کے ذریعہ لوگ یہاں پر پہنچ سکتے ہیں۔