حصول اراضیات قانون کے خلاف پروفیسر کودنڈا رام کی بھوک ہڑتال

ظہیر الدین علی خاں ، محمد علی شبیر ، سی وینکٹ ریڈی ، مشتاق ملک ، امجد اللہ خاں کا خطاب
حیدرآباد۔29ڈسمبر(سیاست نیوز) جناب ظہیر الدین علی خا ن نے تلنگانہ تحریک کے علمبردار چیرمن تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی ایک روزہ بھوک ہڑتال سے اظہار یگانگت کرتے ہوئے کہاکہ تحریک کے دوران جس شخص کو تلنگانہ کا گاندھی قراردیاجارہا تھا آج وہی شخص حصول انصاف کے لئے بھوک ہڑتال کرنے پر مجبور ہے ۔اور حکمران جماعت جمہوری طرز کے احتجاج میںشرکت کی غرض سے اندرا پارک پہنچنے والے جے اے سی قائدین کی گرفتاری عمل میںلارہی ہے۔ حکومت تلنگانہ کی حصول اراضی بل کی مخالفت میں تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے معلنہ احتجاجی دھرنے کی منسوخی کے بعد ریاست کے دیگر اضلاع میں جے اے سی قائدین کی جاری گرفتاریوں کے خلاف آج یہاں پروفیسر کودنڈارام کی رہائش پر منعقدہ ایک روزہ بھوک ہڑتال کیمپ سے جناب ظہیر الدین علی خان نے خطاب کرتے ہوئے افسوس کا اظہار کیااو رکہاکہ تلنگانہ تحریک کے دوران یہاں پر غیر علاقائی لوگوں کی حکمرانی تھی مگر ہم نے اپنے جمہوری حقوق کا استعمال کرتے ہوئے ملین مارچ اور ساگر ہارم جیسے پروگراموں کا انعقا دعمل میںلایا۔مگر تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے بعد اس قسم کی رکاوٹیں تلنگانہ جدوجہد کے عظیم مقصد کو نقصان پہنچارہی ہیں۔ انہوں نے علیحدہ تلنگانہ جدوجہد کی سب سے بڑی مخالف سمجھے جانے والے راج شیکھر ریڈی کے دور حکومت میں بھی تلنگانہ جہدکاروں کے ساتھ ایسا سلوک نہیںکیاگیا جو تلنگانہ کی موجودہ حکومت کررہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جب حکومت او رپولیس نے تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی کو دھرنے کی اجازت نہیںدی تو پھر اضلاع میںجے اے سی قائدین کی گرفتاری کیو ں عمل میںلائی گئی۔ انہوں نے کہاکہ وہ چیرمن تلنگانہ جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈارام کے موقف کی بھر پور حمایت کرتے ہیں ۔ جناب ظہیر الدین علی خان نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ آج تلنگانہ میں علیحدہ تلنگانہ تحریک کے علمبردار کوحصول انصاف کے لئے بھوک ہڑتال پر جانا پڑرہا ہے ۔لیڈر آف اپوزیشن رکن قانون سازکونسل جناب محمد علی شبیر نے احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علیحدہ تلنگانہ جدوجہد کی تاریخ بغیرکودنڈارام کے نامکمل ہے ۔ تلنگانہ تحریک میںان کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیاجاسکے گا۔انہوںنے مزیدکہاکہ تلنگانہ حاصل کرنے کے لئے جن طلباء نے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں ان کے ماں باپ کے جذبات چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو سمجھنے سے قاصر ہیں۔انہوں نے حصول اراضی بل کے متعلق کہاکہ سال2013میں یو پی اے حکومت نے حصول اراضی بل کو پیش کیا جو متفقہ طور پرپارلیمنٹ کے دونوں ایوان میںمنظور ی حاصل کی۔جناب محمد علی شبیر نے کہاکہ پھر ایسا کیا ہوا کہ چیف منسٹر کے چندرشیکھر رائو کو مذکورہ بل میں نقائص نظر آئے اور اس میںترمیمات لاتے ہوئے بل کو ایکٹ بناکر ایوان اسمبلی میںمنظور کیا۔جناب محمد علی شبیر نے حکومت تلنگانہ کے اقدام کو غیرجمہوری قراردیا او رکہاکہ دس او ربارہ سال سے ایک مقام پر زندگی بسر کرنے والے یا زراعت کے ذریعہ اپنا گھر چلانے والے لوگوں کو بے گھر کرنے والا یہ قانون نہایت افسوس ناک ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جو اراضیات غریبوں سے چھینی جارہی ہیںان میں تمام طبقات اور قوموں کے لوگ شامل ہیں ۔انہوں نے کہاکہ جے اے سی نے اپنے ذاتی معاملے پر دھرنے کا اعلان نہیں کیا بلکہ ریاست تلنگانہ کے غریب اور بے گھر افراد کی آواز کوحکومت کے ایوانو ں تک پہنچانے کی سعی کی مگر حکومت نے ان کی آواز کو دبانے کی جو کوشش کی ہے وہ قابلِ مذمت ہے ۔کانگریس قائدین کومٹ ریڈی سابق پی سی سی صدر پنالا لکشمیا‘ ڈاکٹر شراون کمار‘ اے دیاکر رائو‘ تلگودیشم قائدورکن اسمبلی ریونت ریڈی‘ بی جے پی رکن اسمبلی کشن ریڈی‘ رکن قانون ساز کونسل رام چندررائو‘ سی پی آئی اسٹیٹ سکریٹری چاڈا وینکٹ ریڈی‘ سی پی آئی ایم قائد سامبا سیوا رائو‘ایم بی ٹی ترجمان امجد اللہ خان خالد‘صدر تحریک مسلم شبان محمد مشتاق ملک ‘ ایس سی ‘ ایس ٹی بی سی مسلم فرنٹ قائدین ثناء اللہ خان ، حیات حسین حبیب‘ سابق کارپوریٹر واجد حسین ‘ سی پی آئی ایم نیو ڈیموکریسی گوردھن ریڈی‘ سندھیا‘ ڈی پی ریڈی‘ چیرکو سدھاکر‘ پروفیسر چکارامیہ اور دیگر نے بھی کودنڈارام کی رہائش گاہ پہنچ کر ان سے اظہار یگانگت کیا۔