کشمیر پر اب بات نہیں ہوسکتی ، پاسوان کا سخت موقف
نئی دہلی۔ 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی حلیف اور مرکزی وزیر رام ولاس پاسوان نے دو ہندوستانی سپاہیوں کا سر قلم کئے جانے کا موثر جواب دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کی کارروائی پاکستان نے کی ہے ’’جیسے کو تیسا‘‘ جواب دینے اور ساتھ ہی ساتھ مسئلہ کشمیر کو مستقل طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ لوک جن شکتی پارٹی کے صدر جنہوں نے اس سے پہلے مسئلہ کشمیر سے نمٹنے کیلئے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا، آج انتہائی سخت موقف اختیار کیا اور زعفرانی جماعت کے مطالبہ کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ پرتشدد حالات میں کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افواج اور عوام کا حوصلہ بلند رکھنے کیلئے ضروری ہے کہ حکومت بے رحمی کے ساتھ جواب دے اور کشمیر کے سوال کو مستقل طور پر حل کرے۔ موجودہ حکومت نے یہ ثابت کیا ہے کہ وہ چیلنجس کا سامنا کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’حد ہوگئی ہے۔ اینٹ کا جواب پتھر سے دینا چاہئے‘‘۔ پاسوان نے کہا کہ ایک سپاہی کی بیوی نے نعش کی آخری رسومات سے اس لئے انکار کردیا کیونکہ نعش مسخ کردی گئی تھی۔ پاسوان نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کشمیر کا دیرینہ مسئلہ ذیابیطس کی طرح ہے جسے کنٹرول میں رکھا جاسکتا ہے لیکن کل جو واقعہ پیش آیا وہ اپنی حدوں کو چھو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پانی سر کے اوپر سے چلا گیا‘‘۔ تاہم پاسوان نے کہا کہ ان کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان پر حملہ کردیا جائے لیکن حکومت کو جو کچھ ہوسکتا ہے کہ کرنا چاہئے۔