واقعہ پر ہندوستان کا سخت احتجاج ، فلسطینی سفیر کی دفتر خارجہ میں طلبی ، فلسطینی اتھاریٹی کا اظہار تاسف
نئی دہلی ۔ 30 ۔ دسمبر : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ممبئی دہشت گرد حملوں کے اصل سازشی سرغنہ اور جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ سعید کی جمعہ کو راولپنڈی میں منعقدہ ریالی میں فلسطینی سفیر کی شرکت پر ہندوستان کی طرف سے سخت ترین الفاظ میں احتجاج کے بعد فلسطین نے پاکستان سے اپنا سفیر واپس طلب کرلیا ۔ ہندوستان نے اپنے احتجاجی نوٹ میں حافظ سعید کی ریالی میں فلسطینی سفیر کی شرکت کو ناقابل قبول قرار دیا ۔ ہندوستانی سکریٹری (اقتصادی تعلقات ) وجئے گوکھلے نے فلسطینی سفیر عدنان ابوالحائجہ کو وزارت خارجہ کے دفتر ساوتھ بلاک میں طلب کیا اور کہا کہ ’ نئی دہلی اور رملہ میں ہندوستان کی طرف سے اس مسئلہ پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا ہے ۔ رملہ میں ہندوستانی سفیر نے فلسطینی وزیر خارجہ و امور تاریکین وطن کو نئی دہلی کی تشویش سے واقف کروایا ۔ وزارت خارجہ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ حکومت ہندوستان نے اقوام متحدہ کی طرف سے معلنہ دہشت گرد حافظ سعید کے ساتھ فلسطینی سفیر کی وابستگی اور 29/12/2017 کو راولپنڈی میں منعقدہ ریالی میں شرکت پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس کو ناقابل قبول قرار دیا ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطین کی طرف سے اس واقعہ پر سخت افسوس کا اظہار کیا گیا اور ہندوستان کو یقین دلایا گیا کہ اس پروگرام (حافظ سعید کی ریالی میں ) فلسطینی سفیر کی موجودگی کا سخت نوٹ لیا گیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’ انہوں (فلسطین ) نے کہا ہے کہ وہ اس مسئلہ سے مناسب انداز میں نمٹیں گے ۔ یہ بھی کہا گیا کہ ہندوستان کے ساتھ اپنے تعلقات کی فلسطین بے پناہ قدر کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں ہمارے ساتھ رہے گا اور ان کے ساتھ شامل نہیں ہوں گے ۔ جنہوں نے ہندوستان کے خلاف دہشت گردی کے اقدامات کا ارتکاب کیا ہے ‘ ۔ حکومت ہند نے فلسطینی قاصد الحائجہ کی طرف سے دئیے گئے تیقنات کا سنجیدہ نوٹ لیا ہے ۔ جنہوں نے ہندستان کو مطلع کیا ہے کہ ان کی حکومت نے پاکستان میں متعینہ اپنے سفیر ولید ابو علی کو واپس طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ الحائجہ نے اس وزارت خارجہ میں اپنی بات چیت کے بعد پی ٹی آئی سے کہا کہ حافظ سعید کی طرف سے منعقدہ ریالی میں شرکت پر ولید ابوعلی کو پاکستان نے واپس طلب کرلیا گیا ہے ۔ الحائجہ نے بھی اعتراف کیا کہ ہندوستان اور فلسطین کے مابین قریبی اور دوستانہ تعلقات کے پیش نظر ابو علی کا یہ اقدام قابل قبول نہیں ہے ۔ انہیں اسلام آباد سے فلسطین واپس ہونے کیلئے دو دن کا وقت دیا گیا ہے ۔ حائجہ نے کہا کہ حکومت فلسطین نے کہا ہے کہ علی اب پاکستان میں اس کے سفیر نہیں رہے ہیں ۔۔