حادثات سے نمٹنے جی ایچ ایم سی ڈیزاسٹر ریسکیو فورس کا قیام

شہر میں جملہ 10 لاکھ سی سی ٹی وی کیمرے لگائے جائیں گے ۔کے ٹی آر کا خطاب

حیدرآباد 4 اگست : ( سیاست نیوز ) : وزیر بلدی نظم کے ٹی آر نے آج اتفاقی حادثات سے نمٹنے سے متعلق جی ایچ ایم سی ڈیزاسسٹر ریسکیو فورس کا آغاز کیا ۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن ملک کی ایسی واحد بلدیہ جس کے پاس ڈیزاسسٹر ریسکیو فورس موجود ہے ۔ کسی بھی اتفاقی حادثہ سے نمٹنے کے لیے جی ایچ ایم سی پوری طرح تیار ہے ۔ شہر حیدرآباد میں امن و امان کو یقینی بنانے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے حکومت بڑے پیمانے پر اقدامات کررہی ہے ۔ کے ٹی آر نے کہا کہ سیف سٹی پہل کے تحت شہر میں مختلف مقامات پر چار لاکھ نگران کار کیمرے نصب کردئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت مجموعی شہر میں جملہ دس لاکھ کیمرے نصب کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تمام شہری اسوسی ایشنوں اور پولیس محکمہ کی جانب سے اس کام میں تعاون کیا جا رہا ہے ۔ جی ایچ ایم سی کے انفورسمنٹ ویجیلنس ڈیزاسٹر مینجمنٹ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس میں جملہ 120 رکنی عملہ اور گاڑیاں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد ملک کا وہ پہلا شہر ہے جہاںڈیزسٹر ریسپانس فورس تشکیل دی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ یہ ملک کا دوسرا شہر ہے جہاں انفورسمنٹ ویجیلنس ڈیزاسٹر مینجمنٹ ونگ قئم کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس فورس کے قیام کا خیال اس وقت آیا تھا جب نانک رام گوڑہ میں پیش آئے حادثہ میں ورکرس کی موت ہوئی تھی ۔ نانک رام گوڑہ کے حادثہ سے انہیں کافی صدمہ پہونچا تھا تب ہی وہ تمام محکمہ جات میں تعاون و اشتراک پیدا کرنے کے لیے ڈیزاسسٹر ریسکیو فورس تیار کرنے کا فیصلہ کرچکے تھے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس میں عملہ کی تعداد میں اضافہ کی ضرورت ہے اور شہر کے مختلف زونس میں ٹیمیں تشکیل دی جانی چاہئیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیزاسٹر ریسپانس فورس کی تشکیل سے کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری راحت و امداد پہونچائی جاسکتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جی ایچ ایم سی کی جانب سے اب بہت جلد انفورسمنٹ ونگ قائم کی جائیگی اور اس میں 250 تا 300 رکنی عملہ بھی ہوگا ۔ مئیر حیدرآباد ڈاکٹر بی رام موہن ‘ کمشنر پولیس انجنی کمار نے بھی مخاطب کیا اور شہر میں ترقیاتی اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال پر اظہار خیال کیا ۔