جے این یونیورسٹی کی جانب سے بی جے پی اور آر ایس ایس ایجنڈہ کی تکمیل

عمر خالد کی معطلی برقرار، کنہیا پر جرمانہ
نئی دہلی ۔ 6 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جواہر لال نہرو یونیورسٹی کی انکوائری کمیٹی نے عمرخالد کو کالج سے معطل کرتے ہوئے اور کنہیا کمار پر بھاری جرمانہ 10 ہزار روپئے عائد کیا ہے۔ واضح رہیکہ انکوائری کمیٹی یہ اقدام 9 فروری 2016ء سے متعلق واقعہ سے ہے۔ یونیورسٹی پیانل نے 2016ء میں عمر خالد اور دیگر دو طلباء کی معطلی اور کنہیا کمار پر بھاری جرمانہ 10 ہزار عائد کرنے کی سفارش کی تھی جوکہ اس وقت عمرخالد طلبہ یونین کے صدر تھے۔ یاد رہیکہ یہ واقعہ ’’افضل گرو‘‘ کی پھانسی کو لیکر پیش آیا تھا جس میں ’’قومی غداری‘‘ کے تحت آنے والے نعرے لگائے گئے تھے۔ یونیورسٹی کی طلبہ تنظیم نے الزام عائد کیا کہ جمعرات کو یونیورسٹی کی ہائی لیول انکوائری کمیٹی بی جے پی کی کٹھ پتلی بن گئی ہے تاکہ آنے والے 2019ء کے لوک سبھا انتخابات میں یونیورسٹی کو بدنام کرتے ہوئے اسے انتخابی کامیابی کا حربہ بنایا جائے۔ ’’2014ء سے جبکہ بی جے پی مرکز میں برسراقتدار آئی ہے وہ نہ صرف اعلیٰ تعلیم کو بلکہ اس کے طلبہ یونین قائدین کو مسلسل ہراساں کررہی ہے جو حکومت کی غلط پالیسیوں پر تنقید کرتے ہیں اور انہیں جھوٹے اور دروغ گوئی پر مبنی کیس میں پھنسا رہی ہے۔ یہ بیان جے این یو ایس یو کے تحت دیا گیا۔