ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خان کو کارنامہ حیات ایوارڈ اور ڈاکٹر جمیل جاوید کو سال کی اہم شخصیت کا اعزاز ، تقریب سے اوم تھانوی اور دیگرکا خطاب
مسلم مرر کی نامور صحافیوں کو اعزازات کی تقریب
نئی دہلی ۔ 23 فبروری (سیاست ڈاٹ کام) قومی دارالحکومت نئی دہلی میں منعقدہ اپنی نوعیت کی ایک منفرد و پراثر تقریب میں ملک کے سرکردہ مسلم مدیران اور صحافیوں کو ان کی گراں قدر خدمات کے اعتراف کے طور پر ’’مسلم مرر‘‘ ایوارڈس پیش کئے گئے۔ حیدرآباد کے کثیرالاشاعت روزنامہ سیاست کے ایڈیٹر جناب زاہد علی خان کو مسلم مرر کارنامہ حیات ایوارڈ اور ڈاکٹر جاوید جمیل کو ’’سال کی اہم شخصیت‘‘ کا ایوارڈ دیا گیا۔ دہلی کے باوقار آئی آئی سی سی میں منعقدہ مسلم مرر 2016ء ایوارڈ پیشکشی تقریب سے جناب زاہد علی خاں، ڈاکٹر جاوید جمیل، امریکی جہدکار فرینک ایف اسلام اور دوسروں نے خطاب کیا۔ مقررین نے ملک میں بڑھتی ہوئی عدم رواداری، مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تعصب پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔ سرکردہ صحافی اور ہندی روزنامہ جن ستہ کے سابق ایڈیٹر اوم تھانوی نے اس خیال کا اظہار کیا کہ ہندوستان کی موجودہ صورتحال ایمرجنسی کے دور سے کہیں زیادہ خطرناک بن گئی ہے۔
انہوں نے بالخصوص جواہر لعل نہرو یونیورسٹی اور حیدرآباد یونیورسٹی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’حصول انصاف کیلئے کسی مظلوم کی آخری منزل عدالت ہی ہوتی ہے۔ اگر وہ عدالتوں سے بھی مایوس ہوجائیں گے تو کہاں جائیں گے‘‘۔ ہند ۔امریکی جہدکار فرینک اسلام نے عوامی بھلائی اور قومی اتحاد و یکجہتی پر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے ’’مسلم مرر‘‘ کو بے آوازوں کی آواز قرار دیا۔ اس سے پہلے ’’مسلمان، میڈیا اور چیلنجس‘‘ کے عنوان سے ایک مذاکرہ میں نامور صحافیوں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج متبادل میڈیا کھڑا کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ نیشنل میڈیا کے رویہ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ وہ دیانتداری اور انصاف اور صحافت کے اصولوں کو بری طرح پامال کرکے حکومت وقت کا ایک فریق بن گیا ہے۔
اس مباحثہ میں ثمینہ رزاق (ممبئی)، قربان علی (راجیہ سبھا ٹی وی)، اقبال احمد (بی بی سی)، تسنیم کوثر (نائب مدیر مشن)، ڈاکٹر جاوید جمیل (مصنف)، شاہین نذر (شعبہ صحافت شاردایونی رسٹی) اور عبدالباری مسعود (اسوسی ایٹ ایڈیٹر مسلم مرر) نے حصہ لیا۔ مسلم مرر کے ایڈیٹر سید زبیراحمد نے کہا کہ نیشنل میڈیا کے ایک حلقہ کے طرزعمل کے پیش نظر بہ زبان انگریزی مسلم مرر ڈاٹ کام نومبر 2012ء میں شروع کیا گیا تاکہ مسلمانوں کے متعلق مسائل اور امور اور ملک کے مسائل اور واقعات کو صحیح تناظر اور پوری دیانتداری کے ساتھ پیش کیا جائے۔ مسلم مرر اپنی اس کاوش میں بڑی حد تک کامیاب ہوا ہے جس نے ایک قلیل عرصہ میں اپنی ایک شناخت بنائی ہے اور وہ مسلم امور کے بارے میں معلومات کا ایک مستند ذریعہ بن گیا۔ اس جہت مسلم مرر نے ایک قدم اور بڑھاتے ہوئے کمیونٹی جرنلزم کو مزید فروغ دینے کی غرض سے اس میدان میں کام کرنے والے افراد اور اداروں کو ایوارڈ پیش کرنے کا فیصلہ کیا تاکہ ان کی حوصلہ افزائی ہوسکے۔ یہاں انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر میں منعقدہ تقریب میں جناب ڈاکٹر جاوید جمیل کو ’’مین آف دی ایئر 2015ء کا ایوارڈ‘‘ جناب فرینک اسلام نے پیش کیا۔
ان کے علاوہ حیدرآباد کے روزنامہ سیاست کے ایڈیٹر جناب زاہد علی خان کو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ، کلکتہ کے بنگالی روزنامہ قلم کو علاقائی زبان میں نمایاں خدمات کا ایوارڈ جسے اس کے بانی ایڈیٹر اور رکن پارلیمان احمد حسن عمران نے حاصل کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اب تک بنگالی بولنے والے مسلمانوں کا کوئی اخبار نہیں تھا جس کی کمی کو روزنامہ قلم، پوری کرنے کی کوشش کررہا ہے جو اس وقت ریاست کو تیسرا بڑا بنگالی اخبار بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی بنگال میں تین کروڑ سے زیادہ اور آسام میں تقریباً ایک کروڑ مسلمان بنگالی بولتے ہیں۔ اسی طرح علاقائی زبان میں ملیالم میں شائع ہورہے ’’روزنامہ مادھیامم‘‘ کے گروپ ایڈیٹر او عبدالرحمن کو بھی ایوارڈ پیش کیا گیا۔ بی بی سی کے اقبال احمد، انڈین ایکسپریس کے مزمل جلیل، کھوجی صحافت کیلئے رعنا ایوب، انگریزی صحافت میں نمایاں خدمت کیلئے پندرہ روزہ ملی گزٹ، الیکٹرانک میڈیا میں نمایاں کارکردگی کیلئے شہاب الدین یعقوب، کمیونٹی جرنلزم کیلئے ممتاز عالم، بہترین نیوز پورٹل کیلئے ٹو سرکل ڈاٹ نیٹ، کارٹونسٹ یوسف منا نیز سبدھر ادیپ چکرورتی کو بعداز مرگ ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس کے علاوہ بہترین کمیونٹی اخبار کیلئے روزنامہ انقلاب اور روزنامہ اخبار مشرق کو بھی اس موقع پر ایوارڈ پیش کئے گئے۔