جی ایس ٹی کا آغاز ایک تماشہ :راہول گاندھی

نصف تائید والا ٹیکس نظام خودنمائی کی کوشش
نئی دہلی ۔ 30 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج جی ایس ٹی پر عمل آوری کو ایک تماشہ قرار دیا اور کہا کہ ٹیکس اصلاحات کے اقدامات کو صرف نصف تائید حاصل ہے۔ حکومت خودنمائی کی خاطر یہ تماشائی کررہی ہے۔ راہول گاندھی جو اس وقت تعطیلات منانے کیلئے بیرونی ملک مقیم ہیں، مودی حکومت پر شدید تنقید کی اور الزام عائد کیا کہ اس کا یہ اقدام غیرشعوری ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت گڈس اینڈ سرویس ٹیکس کو کسی منصوبہ کے بغیر عمل میں لارہی ہے۔ اس پروگرام میں کوئی دوراندیشی نہیں ہے اور نہ ہی ادارہ جاتی تیاری کی گئی ہے۔ جیسا کہ حکومت نے نوٹ بندی کا فیصلہ بھی ایسا ہی کیا تھا اور یہ جی ایس ٹی بھی بغیر کسی سونچے سمجھے کے نافذ کیا جارہا ہے۔ اس اصلاحاتی اقدام کو ملک کے عوام کی تائید حاصل نہیں ہے بمشکل نصف آبادی تائید رکھتا ہے بلکہ یہ حکومت کا خودنمائی کا تماشہ ہے۔ کانگریس لیڈر نے کہا کہ ہندوستان کو جی ایس ٹی جیسے اقدامات کی ضرورت تو ہے لیکن اس کا بوجھ ملک کے عام شہریوں پر کروڑوں روپئے کی شکل میں عائد کیا جارہا ہے۔ چھوٹے تاجر اور ٹریڈرس پر تکلیف دہ بوجھ ڈالا جارہا ہے۔ عوام بے چین و مضطرب ہیں۔

نوٹ بندی کی طرح جی ایس ٹی اصلاحات کا فیصلہ غیرشعوری طور پر کیا گیا ہے۔ کانگریس کے چیف ترجمان رندیپ سنگھ سورج والا نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے دنیا میں سب سے زیادہ جی ایس ٹی شرح نافذ کئے ہیں۔ یو پی اے کے دور میں ٹیکس پر 18 فیصد کی چھوٹ کی تجویز رکھی گئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت نے جی ایس ٹی کو 5 ٹائر ٹیکس اسٹراکچر میں تبدیل کردیا ہے اس سے دکانداروں کا روزگار متاثر ہوگا۔ ٹریڈرس اور چھوٹے بیوپاری پریشان ہوں گے۔ کانگریس نے جی ایس ٹی بل کو تیار کیا تھا جو آسان اور شفاف تھا۔ افراط زر کو کم کرنے اور شرح ٹیکس کو آسان بنانے کی تجویز رکھی گئی تھی لیکن بی جے پی حکومت نے اس جی ایس ٹی کو مشکل ترین بنادیا ہے۔ سورج والا نے مزید کہا کہ جی ایس ٹی نیٹ ورک کیلئے کوئی تیاری نہیں کی گئی ہے۔ ٹیکنالوجی کی خامیاں پائی جاتی ہیں۔ یہ نیا ٹیکس نظام غریبوں، متوسط طبقہ، کسانوں اور چھوٹے ٹریڈرس کیلئے نقصاندہ ہے۔ کانگریس نے کل اعلان کیا تھا کہ وہ پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں طلب کردہ نصف شب سے اجلاس کا بائیکاٹ کرے گی۔ کانگریس اس اجلاس کا بائیکاٹ کررہی ہے اور اس کا کہنا ہیکہ ٹیکس اصلاحات سے عوام کو کچھ فائدہ نہیں ہوگا اور یہ اجلاس طلب کرنا ناقابل فہم ہے کیونکہ ہندوستان کی آزادی کے بعد ہی 15 اگست 1947ء کو سنٹرل ہال میں آزادی کا جشن منایا گیا تھا۔ 50 سال بعد 1972 ء میں آزادی کی 25 ویں سالگرہ تقریب اور 1997ء میں گولڈن جوبلی منائی گئی تھی۔