نئی دہلی ۔ /2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ملک بھر میں تقریباً 17 سال بعد گڈس اینڈ سرویس ٹیکس شروع کیا جارہا ہے جو ہندوستان کا بالواسطہ ٹیکس نظام ہے ۔ ایک واحد مارکٹ میں 1.3 بلین عوام کے ساتھ دو ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ ٹیکس خدمات کیلئے 4 ٹائر اسٹرکچر تیار کیا گیا ہے ۔ اس میں 5% ، 12% ، 18% اور 28% ہے ۔ زیادہ تر اشیاء 12 فیصد اور 18 فیصد کے درمیان شرح ٹیکس نافذ ہے ۔ ان میں سے مختصر فہرست یہ ہے کہ موبائیل فون کی موجودہ شرح ٹیکس 20.02 ہے ، جی ایس ٹی شرح 12% ہوگی ۔ فٹ ویئر 500 روپئے سے کم کیلئے 14.45 کے بجائے 5 فیصد جی ایس ٹی ہوگی ۔ معذورین کیلئے کار پر ٹیکس اس وقت 20 تا 22 فیصد دیا جارہا ہے لیکن اب 18 فیصد ہوگا ۔ ادویات پر 11 فیصد کے بجائے 5 فیصد ہوگا ۔ قابل تجدید توانائی ڈیوائس پر 17-18 فیصد کے بجائے 5 فیصد لیا جائے گا ۔ پراسیس فوڈ پر 14 فیصد کے بجائے 12 فیصد جی ایس ٹی ہوگی ۔500 روپئے سے زائد کے فٹ ویئر کیلئے 18 فیصد ٹیکس ہوگا ۔ دستی گھڑیوں پر 28 فیصد ، چھوٹی کاروں پر 28+1 فیصد ٹیکس جی ایس ٹی نافذ ہوگا ۔ جن اشیاء پر جی ایس ٹی شرح صفر ہوگی۔ ان میں منجمد گوشت ، مچھلی تازہ یا سرد کی ہوئی ، دؤدھ اور ڈیری اشیاء ، انڈے اور نمک ، تازہ میوے جات اور ترکاریاں ، جوڈیشیل نان جوڈیشیل اسٹامپ پیپرس ۔