جی ایس ٹی اثر : تیار فلیٹس مہنگے

خریداروں پر اضافی بوجھ ‘ رئیل اسٹیٹ شعبہ کاملا جلا اثر
ممبئی ۔ 2جولائی ( سیاست ڈاٹ کام ) ملک بھر میں جی ایس ٹی متعارف کرانے کے بعد تعمیر شدہ اور تیار فلیٹس کی قیمت مہنگی ہوجائے گی کیونکہ ڈیولپرس نے زائد ٹیکس کا بوجھ خریداروں پر عائد کرنے کا منصوبہ بنالیا ہے ۔ تاہم نئے فلیٹس کی قیمت کم ہوگی اور نئے پراجکٹس سے ڈیولپرس کو کسی قدر راحت ملے گی ۔ جی ایس ٹی کے تحت زیر تعمیر پراجکٹس پر ٹیکس بڑھ کر 12فیصد ہوگیا ہے یعنی اس میں 6.5 فیصد اضافہ ہوا ۔ ریاستی شعبہ پر جی ایس ٹی شرح 18فیصد ہے لیکن ایک تہائی ٹیکس کو اراضی کی قدر سے کم کرنے کی اجازت دی گئی ہے ۔ چنانچہ ڈیولپر جو بھی مجموعی قیمت مقرر کریں گے اس میں کمی ہوجائے گی ۔ جی ایس ٹی میں مکمل طور پر کریڈٹ کی سہولت بھی فراہم کی گئی ہے لیکن اس کا اطلاق تیار شدہ فلیٹس پر نہیں ہوگا ۔ اس کی وجہ سے ڈیولپرس کو زائد ٹیکس کا بوجھ برداشت کرنا ہوگا یا پھر اسے صارفین پر عائد کیا جائے گا ۔ وہ نئے ٹیکس کے مطابقت میں فلیٹ کی مجموعی قیمت میں اضافہ کردیں گے ۔ جو پراجکٹس ابھی زیر تعمیر ہیں ان پر ڈیولپرس کو کسی قدر فائدہ ہوگا ۔ بنگلور کے ایک ڈیولپر نے کہا کہ ہر کوئی جی ایس ٹی کے مثبت اثرات کی بات کررہا ہے لیکن اس کے پس پردہ جو حقائق ہیں کوئی ان کی تفصیل میں جانا نہیں چاہتا ۔ انہوں نے کہا کہ ایک تہائی کمی کے بعد جی ایس ٹی شرح 12فیصد ہوگئی ہے ۔ اس کے باوجود سابق ویاٹ و سرویس ٹیکس جو 9فیصد تھا اس کے مقابلہ اس میں 3فیصد اضافہ ہوا ہے ۔ایک اور ڈیولپر کا یہ موقف ہیکہ ہم نے جو پراجکٹس تیار کرلئے ہیں ان پر 12فیصد جی ایس ٹی ادا کرنا ہوگا ۔ نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب جی ایس ٹی کے بارے میں 7 اوہام کی تردید جی ایس ٹی کے نفاذ کے دو دن بعد معتمد مالیہ ہسمکھ ادھیا نے آج اپنے ٹوئیٹر پیغام کے ذریعہ کی ۔ حال ہی میں نئے ٹیکس نظام کے بارے میں یہ اوہام زیرکشت تھے ۔ادھیا ملک کے وسیع ترین ٹیکس اصلاحات کے معمار سمجھے جاتے ہیں ۔ انہوں نے لوگوں کے اوہام کا ازالہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کہا کہ کریڈٹ کارڈس کے ذریعہ خدمات کے بلز کی ادائیگی ممکن ہے ۔