جیل میں گذرہی قید کی زندگی پر حال دل بیان کرنے کے لئے نواز شریف نے غالب کی شاعری کا سہارا لیا۔

نوازشریف کو لاہور کی کوٹ لاکھ پٹ جیل میں سات سال قید کی سز کاٹ رہے ہیں‘ جب لاہور کی مذکورہ جیل میں مسلم لیگ نواز کے قائدین ملاقات کے لئے گئے تو پاکستان کی جیل میں قید سابق وزیراعظم نوازشریف نے جیل میں گذر رہی قید کی زندگی پر حال دل بیان کرنے کے لئے اُردو کے مشہور شاعر مرزا غالب کی شاعری کا سہارہ لیا

لاہور۔قلبی امراض کی شکایت پر منگل کے روز لاہور کی کوٹ لاکھ جیل میں سزا کاٹ رہے کہ 69سالہ شریف کو فوری طور سے اسپتال لے جایاگیاتھا۔ طبی جانچ کے بعد اسپتال سے ڈسچارج کرکے انہیں دوبارہ جیل بھیج دیاگیاتھا۔

جمعرات کے روز جیل انتظامیہ ان سے لوگو ں کی ملاقات کا وقت مقرر کیاتھا۔جی ای او نیوز کی خبر کے مطابق ملاقات کرنے والوں نے جب ان سے صحت کے متعلق پوچھا تو پی ایم ایل (ن) کے سربراہ نے کہاکہ’’ ان کے دیکھے سے جو آجاتی ہے منھ پر رونق‘ وہ سمجھتے ہیں کہ بیمار کا حال اچھا ہے‘‘۔

شریف نے کہاکہ انہیں جیل انتظامیہ کی جانب سے ملاقات کرنے والی کوئی فہرست دیکھائی نہیں دی جارہی ہے۔ جی او نیوز کی خبر کے مطابق انہوں نے کہاکہ’’ جو کوئی یہاں پر آنا چاہتا ہے میں اس کا خیر مقدم کرتاہوں‘‘۔

پی ایم ایل(ن)لیڈران کے ساتھ ان کی بات چیت کے دوران شریف نے کہاکہ انہوں نے ملک کی اقتصادی ترقی اور بہتری کے اقدامات اٹھائے مگر ملک کے موجودہ حالات انہیں رنجیدہ کررہے ہیں۔

تین مرتبہ وزیر اعظم رہے شریف نے کہاکہ چین پاکستان اکنامک کواریڈار برائے پاکستان کے لئے انہیں کوئی رکاوٹ باقی نہیں رکھی تھی او رکہاکہ اگر سی پی ای سی اس کو روکتا ہے تو یہ ملک کا بڑا نقصان ہوگا۔ٹی وی رپورٹرس نے کہاکہ شریف کی ماں اور بیٹی مریم نواز نے بھی جیل میں شریف سے ملاقات کی