جن کی گرفتاریاں عمل میں ائیں ہیں ان کا یلغار پریش سے کوئی لینا دینا نہیں ہے ‘ اس طرح کا بیان سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس بی پی ساونت نے دیا ہے اور انہوں نے کہاکہ حکومت حالیہ دنوں میں قومی سطح پر کی گئی گرفتاریوں کے ذریعہ بڑے پیمانے پر ہندوتوا دہشت گرد حملوں کو ناکام بنانے کا جو انکشاف ہوا ہے اس سے لوگوں کی توجہہ ہٹانے کی کوشش میں ہے۔
تیستا ستلواد کے اس اپنے اس انٹرویو میں مسٹر ساونت کہتے ہیں کہ یلغار پریشد کو نہ تو ماؤسٹوں نے پیسہ دیا ہے اور نہ ہی اس کا نکسل لنک ہے۔
سنٹرل فار پیس اینڈجسٹس کو دئے گئے انٹرویو میں جسٹس ساونت کہہ رہے ہیں کہ ملک بھر سے جتنے بھی جہدکار وں کی گرفتاریاں عمل میں ائیں ہیں وہ دراصل مرکزی ا ورریاستی حکومتوں کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔