دھنباد : مجبوری انسان سے کیا کچھ نہیں کرواتی ۔ایک ماں کے لئے اس کی تمام کائنات اس کے بچے ہوتے ہیں ۔لیکن مجبوری میں ایک ماں نے اپنے لخت جگر کو چند روپیوں کے عوض بیچ دیا۔ایک ایسا ہی واقعہ جھارکھنڈ کے دھنباد ضلع میں پیش آیا۔ح
نا پروین اپنے چھ سالہ بیٹے کے علاج کیلئے پندرہ ہزار کی ضرورت تھی۔حنا پروین اور اس کا شوہر اتنی رقم کا بندوبست نہیں کر پائے۔
اس کے بعد جاوید نامی ایک شخص نے ان سے یہ لڑکے کو فروخت کر نے کی پیشکش کی۔پہلے تو حنا نے اس پیشکش کو ٹھکرادیا۔لیکن آخت کار حنا نے اس پیشکش کو قبول کر لیا ۔اور بہار کے گیا ضلع کے ایک لاولد جوڑے کو بیس ہزار میں فروخت کر دیا۔گود لینے والے جوڑے نے اسٹامپ پیپر پر دستخط کر کے اس بچے کا حاصل کر لیا۔
کچھ دن بعد حنا کی ممتا پھر جاگ اٹھی اور وہ اپنے بیٹے کو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔حنا نے بتا یا کہ اس نے ایک جگہ سے لون حاصل کیاتاکہ وہ اپنے بیٹے کو واپس حاصل کر سکے۔حنا نے کہا کہ وہ کسی بھی صورت میں اس کے بچے کو پا نا چاہتی ہے۔
قانون کے مطابق ہندوستان میں مسلم خاندان کو بچہ گود لینے کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی مسلم پرسنل لاء بورڈ اس کی اجا زت دیتاہے۔اگر چائلڈ لائن اس معاملہ کو سنجیدگی سے لے تو اس خاتون اس کا بچہ مل سکتا ہے۔